ارسا غیر قانونی این او سی فوری واپس لے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

August 05, 2020

وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ ارسا غیر قانونی این او سی فوری واپس لے۔

کراچی میں وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرِصدارت مشترکہ مفادات کونسل کی تیاریوں پر اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزراء سہیل سیال، مرتضیٰ وہاب، اعجازجکھرانی اور چیف سیکریٹری نے شرکت کی۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ارسا نے سی جے لنک کینال پر 25 ایم ڈبلیو پاور پلانٹ لگانے کا غیر قانونی این او سی دیا، سی جے لنک کینال بین الصوبائی کینال ہے جو ارسا کے ماتحت نہیں، سندھ حکومت چاہتی ہے کہ ارسا این او سی فوری واپس لے۔

یہ بھی پڑھیئے:۔

پانی ہے نہیں، ڈیم واٹر سے بھرا جائے گا یا ہوا سے؟ وزیراعلیٰ سندھ

مراد علی شاہ نے کہا کہ پانی کے معاہدے میں سندھ کا حصہ 48 اعشاریہ 76 ایم اے ایف ہے، جس میں 33 اعشاریہ 94 خریف اور 14 اعشاریہ 82 ربیع کا پانی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلابی پانی اور اسٹوریج میں سندھ اور پنجاب کا 37 ایم اے ایف شیئر ہے، کے پی کے کا 14 ایم اے ایف، بلوچستان کا 12 ایم اے ایف شیئر ہے۔

وزیرِاعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ پانی کی تقسیم کے فارمولے پر عمل نہیں ہوتا، اسٹوریج کی تقسیم بھی مناسب طریقے سے ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیئے:۔

ارسا، سندھ نے پانی فراہمی سے متعلق اعدادو شمار کو غلط قرار دیدیا

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سی سی آئی کے 38 ویں اجلاس میں اٹارنی جنرل کےتحت کمیٹی قائم کی گئی، کمیٹی کو 1991ء کے پانی کے معاہدے کے تحت اپنی سفارشات دینی تھیں، اٹارنی جنرل اپنی رپورٹ دے چکے ہیں۔

واضح رہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کل اسلام آباد میں وزیرِاعظم عمران خان کی زیرِصدارت ہو گا۔