اینٹی کرپشن کا ٹریژری آفس حیدرآباد پر چھاپہ، ریکارڈ تحویل میں لے لیا

August 11, 2020

حیدرآباد(بیورورپورٹ) اینٹی کرپشن حیدرآباد کی ٹیم کا پیر کو ٹریژری آفیس حیدرآباد پر چھاپہ،پنشن کی مد میں جعلی آئی ڈیز کے ذریعے ادائیگیوں کی شکایات پر 2013سے 2020 تک کا ریکارڈ تحویل میں لے لیا،کوئی گرفتار عمل نہیں آئی۔تفصیلات کے مطابق ڈپٹی ڈاریکٹر اینٹی کرپشن حیدرآباد سید امداد علی شاہ کی ہدایت پر اسسٹینٹ ڈاریکٹر سلیم اللہ میمن نے پیر کو اپنی ٹیم کے ہمراہ سیشن کورٹ سے ملحقہ ٹریژری آفیس پر چھاپہ مار کر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے ایسے افراد کو جو سرکاری ملازمین بھی نہیں ہیں پنشن کی مد میں انہیں ادائیگیوں کی شکایات پر 2013سے 2020ء تک کا ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے،تاہم اس موقع پر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ڈپٹی ڈاریکٹر اینٹی کرپشن حیدرآباد امداد علی شاہ نے جنگ کے رابطے پر بتایا کہ پنشن کی مد میں غیر سرکاری ملازمین کو غیر قانونی طور پر ادائیگیوں کی شکایات پر کاروائی کی گئی ہے،اس الزام میں مشتاق نامی شخص نیب کیس میں پہلے ہی گرفتار ہے جبکہ ٹریژری آفیس کے متعدد ملازمین بھی اس میں ملوث ہیں،امداد شاہ نے کہا کہ ٹریژری آفیس کے کرپشن میں ملوث عملے نے ایم سی بی کے ایک اکاونٹ ہولڈر غیرسرکاری ملازم کے اکاونٹ میں پنشن کی رقم بھجوائی تھی جو کہ بینک نے واپس کردی تھی اس کی بھی تحقیقات جاری ہیں،تحویل میں لئے گئےریکارڈ کی چھان بین کے بعد گرفتاریاں عمل میں آئیں گی۔