یومِ شجرکاری

August 11, 2020

ملک گیر شجرکاری مہم 2020کی اسلام آباد میں ہونے والی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے گزشتہ روز بجا طور پر قوم کو متنبہ کیا ہے کہ درخت نہ لگائے تو ملک ریگستان بن جائے گا۔ انہوں نے صراحت کی کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل ہے۔ اس کی ایک بنیادی وجہ پچھلے عشروں میں جنگلات کا بڑے پیمانے پر ختم کیا جانا ہے۔ درخت ماحول میں موجود کاربن جذب کرکے آکسیجن فراہم کرتے ہیں جبکہ ماحول میں کاربن کا تناسب بڑھنے سے درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے جس سے زرعی فصلوں اور انسانی و حیوانی زندگی پرمنفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ وزیراعظم کا یہ انکشاف کہ موسمی تبدیلی کی وجہ سے ملک میں پچھلے دو سال کے دوران گندم کی پیداوار میں دس لاکھ ٹن کی کمی واقع ہوئی ہے، اس حقیقت کا واضح مظہر ہے۔ عالمی معیار کی رُو سے بہتر ماحول کیلئے گیارہ بارہ فیصد رقبے پر درختوں کی موجودگی ضروری ہوتی ہے جبکہ پاکستان میں یہ تناسب دو فیصد رہ گیا ہے۔ اسی صورتحال کی بنا پر تحریک انصاف نے ملک میں دس ارب درخت لگانے کی منصوبہ بندی کی تھی تاہم پچھلے دو برسوں میں بوجوہ اس سمت میں مطلوبہ پیش رفت نہیں ہو سکی لیکن اب وزیراعظم نے نئے عزم کے ساتھ اس کیلئے پیش قدمی شروع کرتے ہوئے قوم کو توجہ دلائی ہے کہ سرسبز پاکستان ہم سب کی ذمہ داری ہے لہٰذا اپنی بستیوں میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں درخت لگائیں۔ ملک بھر میں لوگوں کو اس اپیل کی بھرپور اور سرگرم پذیرائی کرنی چاہئے کیونکہ یہ ہماری قومی بقا کا تقاضا ہے ۔ ٹائیگر فورس نے ایک دن میں ملک بھر میں 35لاکھ پودے لگا کر نہایت حوصلہ افزاء کاکردگی کا ثبوت دیا ہے تاہم ہدف حاصل کرنے کیلئے پوری قوم کا اس میں حصہ لینا ضروری ہے۔ وزیراعظم نے اس کام کو بجا طور پر آئندہ نسلوں کیلئے جہاد قرار دیا ہے اور قوم کو اسی جذبے سے اس میں شریک ہونا چاہئے۔