پاکستان اور سی پیک کے خلاف سازشیں

September 01, 2020

پاکستان نے جس طرح اپنی سرزمین سے دہشت گردی کو کامیابی کے ساتھ شکست دی ہے یہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کی واحد مثال ہے۔دشمن قوتوں نے ایک منظم منصوبے کے تحت پاکستان پر دہشتگردی کی یلغار کی تھی۔دشمن قوتوں کی مذموم حرکتوں کی وجہ سے بے گناہ پاکستانیوں کی ایک تعداد کی جانیں گئیں۔دشمن قوتوں کا جوانمردی سے مقابلہ کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز اور پولیس کے سینکڑوں جوانوں اور افسروں نے جام شہادت نوش کیا۔ہزاروں کی تعداد میں بچے یتیم اور خواتین بیوہ ہو گئیں۔پاکستان نے بڑی بہادری کے ساتھ ان دہشت گردوں کا مقابلہ کر کے ان کا قلع قمع کیا اور فتح حاصل کی۔ اللہ پاک کا شکر ہے کہ آج پاکستان میں امن وامان کی فضا قائم ہے۔اگرچہ شکست خوردہ عناصر اب اپنے زخم چاٹتے ہوئے اکا دکا وارداتیں کرتے ہیں لیکن وہ زندہ واپس نہیں جاتے۔ کچھ دہشت گرد کارروائیوں میں ناکامی اور شکست کے بعد پڑوسی ملک فرار ہو گئے تھے۔اور وہاں پر موجود اپنے سرپرستوں سے جا ملے جو خود پاکستان مخالف عناصر کے آلہ کار بن کر گمراہ ہوئے ہیںاور پاکستان میں دہشت گردی کرانے میں شکست کھانے کے بعد پاکستان مخالف غیر ملکی ایجنسیوں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔اب ان ہی پاکستان دشمن غیر ملکی اداروں کے اشاروں پر پاکستان ، پاکستانی فوج اور اداروں کے خلاف جھوٹا اور مذموم پروپیگنڈہ شروع کر دیا ہے۔

یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اس جھوٹے پروپیگنڈہ کے لئے ان ملک دشمن عناصر کو بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ اور افغان خفیہ ادارے ’’این ڈی ایس‘‘ کی مالی اعانت اور حمایت حاصل ہے۔پاکستان دشمنوں کو چین،پاکستان اکنامک کوریڈور ( سی پیک) ایک آنکھ نہیں بھاتا۔سی پیک منصوبہ پاکستان دشمن قوتوں کی آنکھ کا کانٹا ہے۔یہ قوتیں سی پیک کو ناکام بنانے کے لئے ہر طرح کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں۔حال ہی میں پاکستان میں سی پیک کے چیئر مین لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ کے خلاف ایک لغو،بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈہ شروع کیا گیا ۔تاکہ سی پیک کی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کی جا سکے۔انتہائی دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ اس جھوٹے پروپیگنڈہ میں بیرون ملک اور اندرون ملک کےبعض لوگ شامل ہیں۔پاکستانی ایک قومیت ہے اس وجہ سے دونوں کو خلط ملط نہیں کیا جا سکتا۔پاکستانی ایک ہی قوم ہیں ۔نسل،علاقہ یا زبان کی وجہ سے اس قوم کو تقسیم کرنے کے خواب دیکھنے والے کبھی بھی تعبیر نہیں پا سکتے اور نہ پا سکیں گے۔

بعض تنظیمیں ایک متحدہ محاذ بنا کر افغانستان میں قیام امن کے خلاف بھی صف آراہیں۔امریکہ اور طالبان امن معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے اور تاخیر کے لئے بھی سرگرم عمل ہیں۔کیونکہ بھارتی اور موجودہ افغان حکومت کی حمایت اور سرپرستی بھی ان کو حاصل ہے۔پاکستان نے کئی غیر جانبدار ،غیر ملکی صحافیوں کو ان علاقوں کا دورہ کروایا ہے جہاں کے بارے میں ملک دشمن عناصر جھوٹا پروپیگنڈہ کرتے ہیںتاکہ وہ ان علاقوں میں ترقیاتی کاموں،نئے تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز کی روز افزوں ترقی کا خود مشاہدہ کر سکیں۔گمشدگیوں کے بارے میں مبالغہ آمیز اعداد و شمار پیش کئے گئے۔بی ایل اے کے متعدد دہشت گردوں کی ہلاکت یا گرفتاری کے بعد ان کو گمشدہ افراد کی فہرست میں ظاہر کیا گیا۔تحقیقات کرنے پر یہ بھی ثابت ہوا کہ بہت سے لاپتہ افراد فرار ہو کر افغانستان گئے اور وہاں مقیم اس دہشت گرد تنظیم میں شامل ہو ئے۔بار بار پوچھنے کے باوجود پاکستانی حکومت کو لاپتہ افراد کی حقیقی اور متفقہ فہرست فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔کیونکہ ایسی کوئی فہرست موجود ہی نہیں ہے۔دہشتگردی جیسے واقعات میں ناکامی کے بعد پاکستان دشمن عناصر ہر طرح کے لغو اور جھوٹے پروپیگنڈہ میں بھی ناکام و نامراد رہیں گے۔