ڈینیل پرل کیس، سندھ حکومت پہلے ہی نظربند کرچکی، اسٹے سے کیا فرق پڑے گا، سپریم کورٹ

October 08, 2020

ڈینیل پرل کیس، سندھ حکومت پہلے ہی نظربند کرچکی، سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے امریکن صحافی ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کی استدعا مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ انکی بریت کا فیصلہ غیر معمولی اختیار سے کالعدم ہو سکتا ہےجبکہ پر اسیکیوٹر جنرل سندھ کو تیاری کی مہلت دینے کی استدعا پر سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کردی ،جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل تین رکنی بنچ نے سماعت کی تو پراسیکیوٹر جنرل سندھ نےموقف اختیار کیا کہ گزشتہ سماعت کا حکمنامہ 5اکتوبر کو ملا اسلئے دستاویز تیار نہیں کر سکا ،کیس میں ہماری مرکزی اپیلیں جمع ہیں لیکن مزید دستاویز جمع کرانے کیلئے کچھ مہلت چاہئے، ملزمان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ نے تین ملزمان فہد سلیم،سلمان ثاقب ،شیخ محمد عادل کورہا کرنے جبکہ ملزم عمر سعید شیخ کی سزا میں نرمی کی ہے ،سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ چاروں ملزمان 18 سال سے قید میں ہیں اور اپنی زندگی کا بہترین حصہ جیل میں گزار دیا ہے،اسلئے اب ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق انہیں رہا کردیا جانا چاہئے ، پر اسیکیوٹر جنرل سندھ نے ملزمان کو جیل میں بند رکھنے کے حکم میں مزید توسیع دینے کی استدعا کی تو بنچ نے اس حوالے سے اپنے پچھلے حکمنامے میں توسیع کرنے سے انکار کردیا اور قرار دیا کہ عدالت کی جانب سے ملزمان کی رہائی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔