آذربائیجان، آرمینیا کے درمیان ثالثی کی پہلی کوشش، لڑائی بدستور جاری

October 09, 2020

باکو (اے ایف پی /جنگ نیوز )آرمینیا کے زیرتسلط آذربائیجان کے علاقے نیگورنو کاراباخ میں دونوں ممالک کے درمیان شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے ،اس لڑائی کے دوران ثالثی کی ایک کوشش کی گئی ہے ،ادھر آرمینیا نے الزام عائد کیا ہے کہ کاراباخ میں آذر فوج نے ایک گرجا پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد صحافی زخمی ہوئے ہیں،اے ایف پی کے مطابق گذانشیسٹوس چرچ پر حملے میں روس اور دیگر ملکوں کے صحافی زخمی ہوئے ،تفصیلات کے مطابق آرمینیا کے زیرتسلط آذربائیجان کے علاقے نیگورنو-کاراباخ میں دونوں ممالک کے درمیان شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے تاہم جنیوا میں پہلی مرتبہ عالمی سطح پر ثالثی کی کوششیں بھی شروع کردی گئی ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف کی فرانس، روس اور امریکا کے سفارت کاروں سے ملاقات طے تھی۔دوسری جانب آرمینیا کی حکومت نے مذاکرات کے امکان کو مسترد کردیا اور ان کے وزیر خارجہ بھی اس اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔آرمینیا کے وزیرخارجہ زوہراب منیتسکانیان اگلے ہفتے روسی ہم منصب سے ماسکو میں ملاقات کریں گے۔رپورٹس کے مطابق نیگورنو-کاراباخ میں لڑائی بدستور جاری ہے اور متنازع خطے کے دارالحکومت اسٹیپناکرٹ میں دھماکوں اور سائرن کی آوازیں سنائی دیں جہاں کئی دنوں سے شیلنگ ہو رہی ہے۔خطے میں گزشتہ ماہ شروع ہونے والی لڑائی کے دوران بم باری کے نتیجے میں شہریوں کے گھر اور کئی عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں۔آذربائیجان اور آرمینیا دونوں ممالک کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ لڑائی جاری ہے اور دونوں فریق نے بھاری نقصانات کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک دوسرے پر شہری علاقوں پر شیلنگ کے الزامات عائد کیے۔اسٹیپناکرٹ میں تازہ بم باری کے حوالے سے آذربائیجان کا کہنا تھا کہ آرمینیا کی شیلنگ سے سرحد کے قریبی علاقوں میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔