مجھے امی ابا کی راحت بنا دے

October 11, 2020

جاوید احمد غامدی

اٹھاتا ہوں پھر ہاتھ، لب پہ دعا ہے

مرے ننھے منے سے دل کی صدا ہے

مجھے ایک شمع ہدایت بنا دے

زمانے پہ اپنی عنایت بنا دے

مجھے امی، ابا کی راحت بنا دے

مرے بھائی بہنوں کی چاہت بنا دے

بڑا ہوں تو ان سب کی خدمت کروں میں

تو مالک ہے، تیری عبادت کروں میں

غریبوں کا ہمدرد بن کر رہوں میں

ضعیفوں کو تکلیف ہو تو سہوں میں

برائی سے بچتا رہوں زندگی بھر

ترا نام جپتا رہوں زندگی بھر

جہاں میں ترے گیت گاتا رہوں میں

ترے دین کے کام آتا رہوں میں

اندھیروں میں ہر سمت شمعیں جلاؤں

میں لوگوں کو نیکی کا رستہ دکھاؤں

مجھے رات دن شکر کرنا سکھا دے

ہر اندوہ میں صبر کرنا سکھا دے

بہار وطن ہو مری زندگانی

رہوں اس میں جنت کی بن کر نشانی

خدایا، میں خوابوں کو سچ کر دکھاؤں

زمین پر نئی ایک دنیا بناؤں