ہلمند میں شہریوں پر بمباری، امریکا امن معاہدے سے انحراف کر رہا ہے، طالبان کا الزام

October 20, 2020

کابل(آئی این پی، جنگ نیوز) طالبان نے کہا ہے کہ امریکا امن معاہدے سے انحراف کررہا ہے، افغانستان میں امریکی فوج امن معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہیں۔اس بارے میں طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے بیان میں کہا کہ صوبہ ہلمند میں بمباری کرکے امریکی فضائیہ دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ امریکا کو اشتعال انگیز کارروائیوں اور بمباری کے نتائج بھگتنا پڑسکتے ہیں۔امریکی فوجی ترجمان نے طالبان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی حملوں میں طالبان کے ساتھ معاہدے اور امریکا افغان مشترکہ اعلامیے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی، یہ کارروائی افغان فوج کے دفاع کے لیے کی گئی جن پر طالبان نے حملہ کیا تھا۔ امریکی فوج کے ترجمان کرنل سونی لیجیٹ کا کہنا ہے کہ دنیا نے دیکھا کہ طالبان کے حملوں سے افغان شہری زخمی اور ہزاروں افغان بے گھر ہوئے ہیں ، انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ تشدد میں کمی لائیں۔ طالبان نے حال ہی میں ہلمند میں حملے کرتے ہوئے پیش قدمی شروع کی ہے جسے روکنے کیلیے امریکا نے ان کی پوزیشنز کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے۔کابل میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے بیان میں کہا کہ مذاکرات امن کیلئے تاریخی موقع ہیں جسے ضائع نہیں کیا جانا چاہیے، افغان صوبے ہلمند میں پرتشدد واقعات پر دوحہ میں اجلاس ہوا ہے جس میں فریقین نے تشدد میں کمی پر اتفاق کیا ہے۔زلمے خلیل زاد نے زور دیا کہ امریکا طالبان معاہدے اور امریکا افغان مشترکہ اعلامیے پر سختی سے عمل پیرا ہونا چاہیے، معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات اور اشتعال انگیز بیانات امن کو آگے نہیں بڑھائیں گے۔