مہنگائی سے عوام پریشان، دکانداروں کی من مانی، سرکاری ریٹ نظرانداز

October 20, 2020

راولپنڈی(خبر نگار خصوصی)ملک بھر میں مہنگائی کے برھتے ہوئے طوفان کے باعث شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ مہنگائی اور غربت سے جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، دوسری طرف حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے واضح اقدامات نظر نہیں آرہے۔اشیاء ضروریہ کی قیمتیں دکاندار خود مقرر کرتے ہیں اور سرکاری ریٹس کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔ مارکیٹ میں اس وقت آلو کے سرکاری ریٹ 70سے74روپے فی کلو کی بجائے80سے85روپے ،پیاز 68سے72 کی بجائے75 سے85روپے، ٹماٹر110 سے 115روپے کی جگہ120سے130،لہسن 200سے210روپے فی کلو کی بجائے215 سے 220روپے، ادرک 440 سے 450 روپے کی بجائے 590 روپے، لیموں 76 سے 80روپے فی کلو کی بجائے200روپے فی کلو،ہری مرچ160سے170روپے فی کلو کی بجائے 175سے190روپے ،کھیرا46سے50روپے کی جگہ60سے80روپے ،کریلا 66 سے 70 روپے فی کلو کی بجائے85روپے،پھول گوبھی62 کے مقابلے میں 78روپے ،بند گوبھی 66 سے70روپے فی کلو کی 80 کلو،گھیا کدو 42 سے 46روپے فی کلو کی بجائے55روپے فی کلو،بینگن30سے34روپے فی کلو کی بجائے50،بھنڈی50سے54روپے فی کلو کی بجائے68روپے،شلجم52 کی بجائے60سے68 ،مولی36سے40روپے فی کلو کی جگہ60روپے ،گاجر60سے64روپے کے مقابلے میں 80روپے، توری56سے60روپے کی بجائے70روپے کلو اور پالک گڈی18سے22روپے فی گڈی کے بجائے30روپے فروخت ہو رہی ہے۔سیب115سے125روپے فی کلو کے بجائے130سے145روپے فی کلو ،امرود70سے80روپے فی کلو کے بجائے95روپے ،ناشپاتی80سے90روپے فی کلو کے بجائے90سے110،انار قندھاری120سے140روپے کے مقابلے میں 150روپے ،انگور230سے250روپے کی بجائے260روپے،گرما80سے90روپے کی بجائے90سے110روپے،کیلا60سے70روپے فی درجن کی بجائے75سے85روپے فروخت ہو رہا ہے۔