اساتذہ بھرتی و ترقی معاملہ، میڈیکل جامعات میں بحران کا خدشہ

October 23, 2020

کراچی (سید محمد عسکری ) پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کی جانب سے میڈیکل کی جامعات میں اساتذہ کی بھرتی اور ان کی ترقی کا معاملہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے معیار کے مطابق کرنے یا یونیورسٹی کے اپنے قواعد کے مطابق کرنے کی ہدایت کے باعث میڈیکل جامعات میں بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اور جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سمیت دیگر کئی جامعات نے اسسٹنٹ پروفیسر، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر (نان کلینکل) کے بھرتیاں (سلیکشن بورڈز) ملتوی کردیئے ہیں۔ پی ایم سی کے سیکرٹری نے اس سلسلے میں تمام میڈیکل جامعات کے وائس چانسلرز کو اس حوالے سے باقاعدہ خط ارسال کردیا ہے جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ایم سی کے ذریعہ تدریسی تجربے کی تصدیق جاری نہیں کی جائے گی۔ تجربہ سرٹیفکیٹ جاری کرنا / موجودہ معیارات کے مطابق اپنے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنا ہر تدریسی ادارے کی ذمہ داری ہوگی۔ متعلقہ حکام کو براہ کرم دفعہ 19 (5) کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کی جاسکتی ہے۔ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر طارق رفیع نے تصدیق کی کہ پی ایم سی کے خط کے بعد انھوں نے اتوار 25؍ اکتوبر کو اسسٹنٹ پروفیسر، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر (نان کلینکل) کے سلیکشن بورڈ ملتوی کردیئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک بھر کی جامعات ختم کی گئی پی ایم ڈی سی کے قواعد کی روشنی میں اساتذہ کا تقرر کرتے تھے لیکن اب پی ایم ڈی سی کی جگہ نئی باڈی پی ایم سی نے میڈیکل کی جامعات میں اساتذہ کی بھرتی اور ان کی ترقی کا معاملہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے معیار کے مطابق کرنے یا یونیورسٹی کے اپنے قواعد کے مطابق کرنے کی ہدایت کی ہے اگر ہم ہائر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسی اپنالیں تو پھر میڈیکل جامعات میں بحران پیدا ہوجائے گا ہم صرف لیکچررز ہی بھرتی کرسکیں گے کیوں کہ ایچ ای سی کے قواعد کی روشنی میں اسسٹنٹ پروفیسر، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروفیسر کیلئے پی ایچ ڈی اور مطلوبہ تحقیقی پرچوں کا ہونا ضروری ہے جبکہ میڈیکل کے شعبے میں پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو اکیڈمک کونسل اور سینڈیکیٹ میں لے جائیں گے اور اپنی پالیسی وضع کریں گے اور اس وقت تک ہم اسسٹنٹ پروفیسر، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروفیسر کے سلیکشن بورڈ نہیں کرائیں گے۔