فزیکل ویری فکیشن کے بعد چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا، حماد اظہر

October 29, 2020

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا ہے کہ فزیکل ویری فکیشن کے فوری بعد شوگرایڈوائزری بورڈ کی میٹنگ میں چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا،چینی بحران کی بنیادی وجہ غلط اعداد و شمار پیش کیا جانا ہے،کارٹیل نے حکومتی اقدامات کے جواب میں قیمتوں میں اضافہ کیا۔

حکومت دن رات کوشش کررہی ہے کہ چینی کی قیمت کم ہو، چینی کی قیمت میں 15روپے فی کلو کمی ہوگی،چینی کا کارٹیل توڑنے کیلئے ہم قانون سازی کررہے ہیں،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تمام مسائل کا حل ایک نئے سوشل کنٹریکٹ میں ہے جو ڈائیلاگ کے ذریعے آئے گا۔

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا کہگیارہ مئی کو شوگر ایڈوائزری بورڈ کی میٹنگ میں شوگر ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے ہمیں 3 لاکھ ٹن چینی سرپلس بتائی گئی،ایک ماہ بعد واجد ضیاء کی شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد پنجاب اور کے پی میں چینی کے اسٹاک کی فزیکل ویری فکیشن کروائی گئی۔

اس کے بعد شوگر ملوں نے چینی کی اتنی زیادہ فروخت ظاہر کی کہ چینی کا 3لاکھ ٹن کا سرپلس ڈھائی تین لاکھ ٹن خسارے میں بدل گیا، اس وقت تک غلط اعداد و شمار کی وجہ سے چینی کی قیمت بڑھنا شروع ہوچکی تھی، تین لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا ہدف پورا کرچکے ہیں۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں چینی سے متعلق ملک میں پہلی بار فزیکل ویری فکیشن ہوئی ہے،فزیکل ویری فکیشن سے پتا چلا کہ چینی کا اسٹاک اتنا نہیں جتنا بتایا گیا،سندھ حکومت کو بارہا صوبے میں شوگرملوں کے اسٹاک کی فزیکل ویری فکیشن کیلئے کہہ چکے ہیں لیکن انہوں نے ایک دفعہ بھی نہیں کروائی۔

شوگر کمیشن کی رپورٹ میں گنے کی کاشت سے متعلق اعداد و شمار نہیں دیئے گئے تھے، فزیکل ویری فکیشن کے فوری بعد شوگرایڈوائزری بورڈ کی میٹنگ میں چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

حماد اظہر نے کہا کہ ہمیں یہ کریڈٹ دیں پہلی بار ہم نے اس کارٹیل پر ہاتھ ڈالا جو حکمران خاندانوں کو پلے گراؤنڈ بنا ہوا ہے، پہلی مرتبہ قانون لے آئے کہ سبسڈی لینے کیلئے کسانوں کو بلیک میل کرنے پر جرمانہ پچاس ہزار روپے ٹوٹل سے بڑھا کر پچاس لاکھ یومیہ کردیا۔

پہلی دفعہ پنجاب حکومت کو اختیار دلوایا کہ وہ کرشنگ کی تاریخ کا خود تعین کرسکے، کارٹیل نے حکومتی اقدامات کے جواب میں قیمتوں میں اضافہ کیا لیکن ہم نے چینی درآمد کرنے کا بروقت فیصلہ کیا۔