پی ڈی ایم بلوچستان کا مسئلہ حل کرتی ہے تو بڑی اچھی بات ہوگی میں ان کے پاؤں پڑ جاؤں گا، عبدالقادر بلوچ

November 16, 2020

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سابق ن لیگی رہنما جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ اگر پی ڈی ایم بلوچستان کا مسئلہ حل کرتی ہے تو میری لئے بڑی اچھی بات ہوگی اور میں پاؤں پڑ جاؤں گا ان کے بھی اور میاں صاحب کے بھی اور معافی مانگوں گا۔انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کے بیانیہ سے میں بالکل متفق ہوں مجھے اعتراض اس بات پر ہے کہ میاں صاحب کو اداروں کے نام نہیں لینا چاہئے تھے ایک انٹرویو میں کہا کہ فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعدگورنر بلوچستان کے عہدے پر تعیناتی سابق صدر پرویز مشرف کی خواہش پر قبول کی کیونکہ سابق صدر پرویز مشرف کی خواہش تھی کہ میں بطور گورنر بلوچستان وہاں موجود ایشوز پر حل کرنے کے لئے کام کروں ،کیونکہ میرے تعلقات قبائلی علاقوں کے عمائدین سے بہت اچھے تھے اور تعلقات بھی ان لوگوں سے جن کو ڈیل کرنے کے حوالے سے مشکل سمجھاجارہا تھا ۔ عبدالقادر بلوچ کا کہناتھا کہ اکبر بگٹی نے اس وقت کی حکومت سے دو مطالبات کئے تھے ایک مطالبہ سوئی میں ویٹرز ، مالی ، خانساماں کی نوکریوں کو مستقل کرنے کا تھا جبکہ دوسرا مطالبہ چوکیدار وں کے حوالے سے تھا جس سے وہ میرے ساتھ سوئی میں ہونے والی ملاقات میں دستبردار ہوگئے تاہم ملازمین کی مستقلی کے معاملے پر اٹل رہے جسکے بعد ہم نے تین اور میس کھولے جہاں 102ملازمین کو مستقل کیاگیا ۔انہوں نے کہا کہ جب مجھے گورنر کا عہدہ چھوڑنے کے لئے کہا گیا تو اس کے بعد میں نے صدر مشرف سے جاکر ایک گھنٹے کی ملاقات کی انہوں نے میری کارکردگی کو سراہا انہوں نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان میں سرداری نظام تھا اور اسے بلوچستان کے مسائل کے حل کی راہ میں رکاوٹ نہیں کہا جاسکتا کیونکہ ابھی سرداری نظام کچھ بھی نہیں ہے۔