خادم حسین رضوی کے کارکنان نے ہمیشہ میرے کام کو سراہا ہے، رابی پیرزادہ

November 20, 2020

گزشتہ سال شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی رابی پیرزادہ کہتی ہیں کہ خادم حسین رضوی کے کارکنان نے ہمیشہ اُن کے کام کو سراہتے ہوئے اُن کے لیے مثبت پیغام جاری کیے ہیں۔

تحریک لبیک کے سربراہ 54 سالہ ممتاز عالم دین علامہ خادم حسین رضوی کے اچانک انتقال پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے رابی پیرزادہ نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے اپنے پیغام میں کہا کہ ’مجھےخادم حسین رضوی صاحب کی اچانک وفات کا سُن کر بہت دکھ ہوا۔‘

رابی پیرزادہ نے کہا کہ ’خادم حسین رضوی صاحب نے پاکستان اور دینِ اسلام کی خاطرجو کچھ بھی کیا اللّہ تعالیٰ اُنہیں اس کا اجر دے اور جنت میں اُن کے درجات بلند فرمائے۔‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’خادم حسین رضوی صاحب کے کارکنان نے ہمیشہ میرے بارے میں اچھا لکھا ہے اور ہر اچھے کام میں مجھے سپورٹ کیا ہے۔‘

واضح رہے کہ تحریک لبیک کے سربراہ 54 سالہ ممتاز عالم دین علامہ خادم حسین رضوی گزشتہ شام انتقال کر گئے۔

اُن کے خاندانی ذرائع نے بتایا کہ وہ گزشتہ چند روز سے بخار میں مبتلا تھے، تیز بخار اور سانس اکھڑنے کی وجہ سے اُنہیں شیخ زید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اُنہیں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔

خادم حسین رضوی کا تعلق کہاں سے تھا؟

علامہ خادم حسین رضوی کا تعلق پنجاب کے ضلع اٹک سے تھا۔ وہ 22 جون 1966 کو ’نکہ توت‘ ضلع اٹک میں حاجی لعل خان کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔

جہلم و دینہ کے مدارس دینیہ سے حفظ و تجوید کی تعلیم حاصل کی جس کے بعدلاہور میں جامعہ نظامیہ رضویہ سے درس نظامی کی تکمیل کی۔ وہ حافظ قرآن ہونے کے علاوہ شیخ الحدیث بھی تھے اور فارسی زبان پر بھی عبور رکھتے تھے۔

خادم حسین رضوی ٹریفک کے ایک حادثے میں معذور ہو گئے تھے اور سہارے کے بغیر نہیں چل سکتے تھے۔ خادم حسین رضوی نے گزشتہ کچھ سالوں کے دوران پاکستانی سیاست میں اہم مقام حاصل کیا تھا۔