یورو سٹار کا حکومت سے مالی سپورٹ فراہم کرنے کا مطالبہ

November 26, 2020

لندن (پی اے) کراس چینل ریل یوروسٹار نے متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنی بقا کیلئے جنگ لڑ رہی ہے، کیونکہ اس نے حکومت سے مزید فنانشل سپورٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ کراس چینل ریل آپریٹر نے دعویٰ کیا کہ کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کی وجہ سے ائر لائن انڈسٹری کو اضافی امداد دیئے جانے کے بعد اس کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ منگل کو حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہر بڑے انگلش ائرپورٹ پر 8 ملین پونڈ تک کی بزنسز ریٹس ذمہ داریوں کو پورا کرے گی۔ یورو سٹار نے ایک بیان میں کہا کہ ائرپورٹس کیلئے ریٹس میں ریلیف کی نئی سکیم یوروسٹار کو ائرلائن حریفوں سے مسابقت میں براہ راست نقصان پہنچا رہی ہے۔ یورو سٹار اپنی ڈیمانڈ میں 95 فیصد کمی ہونے کی وجہ سے بقا کیلئے جنگ لڑ رہی ہےجبکہ ایوی ایشن انڈسٹری کو ٹیکس ڈی ریفرلز،قرضوں اور فنانسنگ کے ذریعے 1.8 بلین پونڈ سے زائد کی فنانشل سپورٹ ملی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سکیم کو انٹرنیشنل ریل کی شمولیت تک توسیع دی جانی چاہیے اور حکومت ٹریول سیکٹر کیلئے اپنی سپورٹ میں عمومی طور پر ہائی سپیڈ ریل کو بھی اس میں ان کارپوریٹ کرے اور یورپ کے گرین گیٹ وے کو محفوظ رکھنے اور بچانے میں مدد کیلئے اقدامات کرے۔ فارن ٹریول کیلئے ڈیمانڈ میں خاصی کمی ہونے کی وجہ سے یورو سٹار نے اپنے ٹائم ٹیبلز میں کمی کر دی ہے۔ وہ لندن اور پیرس کے درمیان اور لندن اور ایمسٹرڈیم کے درمیان براستہ برسلز سمت میں صرف ایک ٹرین چلا رہی ہے۔ کراس چینل ریل فرم کورونا وائرس پینڈامک سے قبل روزانہ 50 سے زیادہ ٹرینیں چلاتی تھی۔ ریل میری ٹائم اینڈ ٹرانسپورٹ (آر ایم ٹی) یونین جنرل سیکریٹری مک کیش نے کہا کہ آر ایم ٹی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ یوروسٹارکی جانب سے اہم انٹرنیشنل انفراسٹرکچر رول کی ادائیگی کو بھرپو اندازمیں جاری رکھنے اور سروس کے ذریعے ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ ہزاروں جابس کیلئے لائف لائن مالی امداد کے سلسلے میں فوری طور پر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ یورو سٹار کو اس نوعیت کی مالی سپورٹ فراہم کرنے سے انکار کیا جا رہا ہے جو کہ ائرپورٹس کو پیش کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے موجودہ بے عملی یورو سٹار کی سروسز کو ایک دھاگے سے لٹکارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کی دستیابی اور استحکام کو برقرار رکھنے کیلئے ضروری مدد کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ ہم لاک ڈائون کے اس مرحلے سے آگے نکل سکیں اور مستقبل کی جانب دیکھ سکیں۔