جلسہ کرنے، روکنے کی کوششیں، انتظامیہ نے ملتان، قاسم باغ اسٹیڈیم خالی کرا کر تالے لگا دیئے، آج جلسہ ہر صورت ہوگا، پی ڈی ایم

November 30, 2020

جلسہ کرنے، روکنے کی کوششیں

ملتان، لاہور، فیصل آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) ملتان میں پی ڈی ایم جلسے کے حوالے سے سیاسی پارہ اپنی انتہا پر پہنچ گیا۔پی ڈی ایم کی جانب سے جلسہ کرنے اور حکومت کی طرف سے اسے روکنے کی کوششیں جاری ہیں، گھنٹہ گھر چوک اور قاسم باغ پر انتظامیہ کا قبضہ برقرار ہے۔

انتظامیہ نےملتان،قاسم باغ اسٹیڈیم خالی کراکرتالے لگا دیئے ہیں، جلسے کا سامان بھی اسٹیڈیم سے نکال باہر کیا گیا، ملتان پولیس سمیت اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے، جبکہ جلسہ گاہ کے داخلی و خارجی راستے پر کنٹینرز لگا کر بند کر دیئے گئے ہیں، پولیس نے ملتان سمیت کئی شہروں سے پی ڈی ایم کے درجنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

یوسف گیلانی کے بیٹے قاسم گیلانی کو جیل بھیج دیا، سابق وزیراعظم کے چاروں بیٹوں سمیت سیکڑوں کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، سی پی او ملتان حسن رضا نے اعلان کیا ہے کہ قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔

اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ جلسہ ہو کر رہے گا، کارکن رکاوٹیں توڑ کر جلسہ گاہ پہنچیں، کوئی ڈنڈا اٹھائے تو کارکن بھی اٹھالیں، جلسے میں نہ آسکے تو جیلیں بھر دینگے۔

پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوفے کی سیاست سے مدینہ کی ریاست نہیں بن سکتی، آج ملتان میں جلسہ ہو کر رہیگا، میری نمائندگی آصفہ بھٹو زرداری کریں گی۔

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کرکے ہمارا جلسہ کامیاب کر دیا، ن لیگ کے رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ تحریک حکومت کی اجازت سے شروع نہیں کی، مریم نواز آج ہر قیمت پر ملتان پہنچیں گی،عمران کو نہیں چھوڑیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا غیر فطری اتحاد کورونا کا پرموٹر بن چکاہے، ایسی منفی سیاست پر لعنت ان کا برا حشر ہوگا جبکہ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ سخت لاک ڈاؤن کا تقاضا کرنے والوں کا اب جلسوں پر زور ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ملتان میں پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے روزگار چھین لیے، گھر چھین لیے، تاجر رورہے ہیں، پی ڈی ایم کی طرف سے پورے ملک میں عوامی جلسوں کا سلسلہ جاری ہے، ملتان کی انتظامیہ کی جانب سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں، تمام پارٹیوں کے کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ریاستی دہشت گردی پر اتر آئی ہے، آج ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ ہو کررہے گا، ہم ہر صورتحال کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں، ہم نے تمام صورتحال کا مقابلہ کرنےکیلیے حکمت عملی تیار کرلی ہے، تمام پارٹیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ رکاوٹیں توڑ کر جلسے میں آئیں، پی ڈی ایم کے جلسے کو روکنے پر عوام کا سیلاب انہیں بہا لے جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ آپ اگر عوام کی آواز روکنے کی کوشش کریں تو انکی آواز بننا ہمارا حق بنتا ہے، ہم کسی قسم کی لاقانونیت، کسی قیمت پر پولیس گردی کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں اور ہر صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں اور اگر نہ کرسکے تو جیلوں کا رخ کر کے تمہاری جیلیں بھردیں گے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ رات کو جلسہ گاہ میں جو کارکنان کام کررہے تھے وہاں انتظامیہ نے دھاوا بولا اور علی قاسم گیلانی سمیت سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا، ایف آئی آر درج نہیں کی گئیں اسکے باوجود انہیں حبس بیجا میں رکھا ہوا ہے جبکہ کچھ کو جیلوں میں لے گئے لیکن سیاسی تحریکوں میں گرفتاریاں اور آزمائشیں ساتھ ساتھ چلتی ہیں ہمیں ان سے ڈرایا نہیں جاسکتا۔

جلسہ گاہ میں انتظامیہ کی کارروائیوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ یہ آج دیکھا جائیگا، میدان گرم ہوجائیگا۔

مریم نواز کو حکومت کی جانب سے جلسے میں شرکت کی اجازت اور ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مریم نواز کو حکومت کی اجازت کی ضرورت نہیں، نہ ہی ہم نے یہ تحریک حکومت کی اجازت سے شروع کی تھی اور مریم نواز ہر قیمت پر تمام رکاوٹیں توڑ کر ملتان پہنچیں گی۔