ریکوڈک کیس، پاکستانی اداروں کے اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی شروع

December 24, 2020

ریکوڈک کیس میں پاکستانی اداروں کے اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی شروع ہو گئی۔

برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے ٹیتھیان کاپر کمپنی کی درخواست پر عبوری حکم جاری کر دیا۔

عبوری حکم کے تحت پاکستانی اداروں کے اثاثے منجمد کرنے کا حکمِ امتناع جاری کیا گیا ہے۔

پاکستان نے 898 ارب 80 کروڑ روپے جرمانے کے خلاف اکسڈ سے مشروط حکمِ امتناع لیا تھا۔

مشروط حکمِ امتناع کے تحت پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر غیر ملکی بینک میں جمع کرانے تھے۔

حکمِ امتناع کی مدت ختم ہونے پر پاکستانی اثاثے منجمد کرنے کی درخواست برٹش ورجن آئی لینڈ میں دی گئی۔

حکمِ امتناع کے تحت پاکستان کو غیر ملکی بینک میں ڈیڑھ ارب ڈالر کی بینک گارنٹی جمع کرنا ضروری تھا۔

یہ حکمِ امتناع برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے 16 دسمبر 2020ء کو جاری کیا۔

اس حوالے سے اٹارنی جنرل آفس کا کہنا ہے کہ برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے پاکستان کو سنے بغیر اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا۔

اٹارنی جنرل آفس کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان ہر ممکن وسائل بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کے مفادات کا دفاع کرے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان نے 898 ارب 80 کروڑ روپے جرمانے کے خلاف اکسڈ سے مشروط حکمِ امتناع لیا تھا۔