سوئٹزرلینڈ کا اَرتھ ہاؤس نخلستان

December 27, 2020

سوئٹزرلینڈ کا نام آتے ہی خوبصورت وادیاں، بہتے جھرنے اور بلند و بالا پہاڑ ذہن میں آتے ہیں۔ اس کے طول و عرض مبہوت کردینے والی قدرتی خوبصورتی سے مزین ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سوئٹزرلینڈ کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے ہر سال ہزاروں سیاح وہاں کا رُخ کرتے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ میں بہت سی جگہیں ایسی ہیں جنہیں اپنی خوبصورتی کی وجہ سے ملک کے بہترین مقامات میں شمار کیا جاتا ہے۔

تاہم، آج ہم وہاں کی قدرتی خوبصورتی پر بات کرنے کے بجائے منفرد طرز کے گھروں کی بات کریں گے جو بظاہر زمین سے ڈھکے نظر آتے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ کے یہ اَرتھ ہاؤسز لارڈ آف دی رِنگس میں دکھائی جانے والی بونوں کی مخصوص رہائش گاہوں (ہوبٹ ہولز) سے ملتے جلتے ہیں۔ بونے تو غیر حقیقی مخلوق ہیں مگر ان کے دکھائے جانے والے گھر نہیں کیونکہ لوگ کئی سالوں سے اسی طرح کے مکانوں میں رہائش اختیار کررہے ہیں۔ اور اب اس طرح کی تعمیرات کو ماحول سے شغف رکھنے والے اپنا رہے ہیں۔

یہ گھر، سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈائیاٹیکن میں واقع ہیں۔ ان گھروں کو ویچ آرکیٹیکچر (Vetsch Architektur)نامی سوئس کمپنی نے تعمیر کیا ہے اور انھوں نے اسی طرح کے درجنوںگھر ملک کے دیگر حصوں میں بھی بنارکھے ہیں۔ یہ پہاڑیوں پر بنے مکانات ہیں، جن کے اوپر زمین بنیادی ڈھانچے کے طور پر موجود ہے۔ اگر پہلے سے معلوم نہ ہو تو دور سے دیکھنے والوں کوپتہ ہی نہیںچلتا کہ زمین کے نیچے گھر بنے ہوئے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ کے اس پہاڑی علاقے میں یہ دور سے ایک وسیع سبز چراگاہ نظر آتی ہے۔ لیکن ایک بار قریب سے جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوگا کہ زمین کا یہ حصہ دراصل "اَرتھ ہومز" ہیں۔

انہیںاَرتھ ہاؤسز اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ ان کی ڈیزائننگ زمین کے اُوپر رہنے کے بجائے قدرتی ماحول میں رہائش اختیار کرنے اور زمین کی شکل میں گھل مل جانے کے لیے کی گئی ہے۔ زمین سے ڈھکے ہوئے یہ گھر موصلیت (Insulation)کے حوالے سے بہترین ہیں۔ موصلیت کی وجہ سے گھر میں مطلوبہ درجہ حرارت برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے، یعنی سردیوں میں سردی اور گرمی میں زیادہ گرمی سے بچا جاسکتا ہے۔ گرمیوں کے دوران ایئر کنڈیشنر اور سردیوں میںہیٹر جیسے آلات کی ضرورت نہیںپڑتی۔ آواز کی آلودگی کم کرنے کے لیے بھی موصلیت مفید ہے۔ ایک اچھا موصل گھر مؤثر توانائی کا حامل ہوتا ہے اور بہت کم اضافی ہیٹنگ اور کولنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔

مجموعی طور پر یہاں 9مکانات بنے ہوئے ہیں جوکہ 4ہزار مربع میٹر (43ہزار 55مربع فٹ) رقبے پر محیط ہیں جبکہ ہر مکان کا رقبہ 60میٹر اسکوائر (646مربع فٹ) اور 200میٹر اسکوائر (2ہزار153مربع فٹ) کے درمیان ہے۔ یہاںتین کمروں پر مشتمل تین مکانات، چار کمروں کا ایک مکان، پانچ کمروں کا بھی ایک مکان ، چھ کمروں کے تین مکانات اور سات کمروں والا ایک مکان بنایا گیا ہے۔ یہ مکانات Uکی شکل والی پہاڑی کے چاروں اطراف بنے ہیں جس میں ایک مصنوعی تالاب بھی موجود ہے جبکہ مرطوب زمین کے ذریعے صحن تشکیل دیا گیا ہے جہاں پودے وغیرہ لگائے جاسکتے ہیں۔

مکان کے اوپری حصے میں بیڈروم ہے جہاںسب سے کم قدرتی روشنی آتی ہے اور نیچے والے حصے میںلیونگ روم اور کچن بنایا گیا ہے جہاںسورج کی روشنی میسر ہوتی ہے۔ بیسمنٹ میںباتھ روم بنائے گئے ہیں جبکہ حکمت عملی کے تحت بنائے جانے والے روشندان (اسکائی لائٹس) کے ذریعے قدرتی روشنی کو گھر کے اس حصے تک پہنچانے کا بندوبست کیا گیا ہے۔

بیسمنٹ اور گیراج کی تعمیر روایتی ذرائع سے کی گئی ہے جبکہ مکان کا گراؤنڈ فلور شاٹکریٹ کے ذریعہ تعمیر کیا گیا ہے۔ شاٹکریٹ ایک ایسی صنعت ہے جو سرنگوں، زیر زمین ڈھانچے، ڈھال کے استحکام وغیرہ کے لیے تیار کی جاتی ہے۔ شاٹکریٹ میں کنکریٹ کو گیلے یا خشک عمل کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے۔ ان مکانات میں ری سائیکل شدہ فوم گلاس کی ایک تہہ کے ذریعے موصلیت فراہم کی گئی ہے جبکہ شاٹکریٹ سے جڑا ہوا جڑ سے مزاحمت کرنے والا پولیمر بٹومین اسے واٹر پروف بنا دیتا ہے۔

دریں اثنا، فرش بھی مٹی سے بنایا گیا ہے لیکن اسے مربوط رکھنے کے لیے ٹھوس فارمولا استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گھروں کے نیچے پارکنگ بھی بنائی گئی ہے۔ مکان میں داخلے کا راستہ پوشیدہ طور پر ایک کونے میں بنایا گیا ہے۔ گھر کے اوپر قدرتی زمین کے ساتھ ایک حفاظتی پرت ہے، جو چھت پر گھاس یا پودے اگانے کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔

دنیا بھر میں ماحول دوست عمارتوں کی تعمیر پر زور دیا جارہا ہے۔ سوئٹزرلینڈ میںتعمیر کردہ اَرتھ ہاؤسز بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہیں۔ جدید انداز میںڈیزائن کردہ اور توانائی کی بچت والے یہ ماحول دوست مکانات ایک بہت ہی نامیاتی رہائشی جگہ میں فطرت سے دوستانہ طرزِ زندگی کے حامل ہیں۔