امریکا میں محکمہ خارجہ کے بعد صحت کے شعبے میں بھی بڑے پیمانے پر چھانٹیاں شروع کردی گئیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق فیڈرل ہیلتھ ایجنسی میں ہزاروں ملازمین کو نکالنے کے منصوبے کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کو امریکا میں مقیم 1,350 سے زائد ملازمین کو برطرف کرنا شروع کر دیا تھا، یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے اپنی سفارتی کور کو از سر نو تشکیل دینے کی ایک غیر معمولی کوشش کا حصہ ہے۔
یہ چھانٹیاں، جو 1,107 سول سروس اور 246 فارن سروس افسران کو متاثر کرتی ہیں، ایسے وقت میں کی گئی جب واشنگٹن عالمی سطح پر کئی بحرانوں سے نبرد آزما ہے جیسا کہ روس یوکرین جنگ، غزہ میں تقریباً دو سال سے جاری تنازعہ اور اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث مشرق وسطیٰ میں تناؤ۔
برطرف کیے جانے والے ملازمین کو بھیجی گئی پانچ صفحات پر مشتمل "سیپریشن چیک لسٹ میں ملازمین کو بتایا گیا تھا کہ وہ جمعہ کو شام 5 بجے ای ڈی ٹی تک عمارت اور اپنی ای میلز تک رسائی کھو دیں گے۔ اس میں ملازمین سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی برطرفی سے قبل کئی اقدامات مکمل کریں۔