کینیڈا میں رنگت کیوجہ سے دہشتگردی کے کردار دیئے جاتے تھے، احد رضا میر

January 22, 2021

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا بھر کی شوبز انڈسٹری میں اقربا پروری پر بات ہوتی آئی ہے اور وقتا بوقتا پاکستانی شوبز انڈسٹری میں بھی اس کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔ تاہم احد رضا میر کا خیال ہے کہ یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ اداکار کا بیٹا اس لیے ہی اداکار بنتا ہے، کیوں کہ اسے والد کی وجہ سے موقع ملتا ہے۔احد رضا میر نے حال ہی میں کینیڈین نژاد عرب اینکر انس بوخش کے ساتھ یوٹیوب پر بات کرتے ہوئے دلیل دی کہ جس طرح کسی فوجی کا بیٹا فوجی اور سیاستدان کا بیٹا سیاستدان بنتا ہے، اسی طرح بعض اوقات اداکار کا بیٹا بھی اداکار بنتا ہے۔احد رضا میر کا کہنا تھا کہ عام طور پر لوگ شوبز خاندان سے تعلق رکھنے والے اداکار پر اس وقت ہی تنقید کرتے ہیں جب وہ کوئی اچھا کام کرکے کامیاب بن جاتا ہے۔انہوں نے اس خیال کو غلط قرار دیا کہ وہ بھی اقربا پروری کی وجہ سے شوبز انڈسٹری میں آئے۔احد رضا میر کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کے والد بھی اداکار تھے تاہم انہیں شوبز میں ان کے والد کی وجہ سے کام نہیں ملا۔اداکار کے مطابق انہیں تو بچپن میں یہ معلوم بھی نہیں تھا کہ ان کے والد کیا کرتے ہیں اور پھر وہ اپنی تعلیم میں مصروف ہوگئے لیکن پھر انہوں نے کینیڈا میں تھیٹر سے اداکاری کا آغاز کیا۔ انہوں نے کینیڈا سے پاکستان منتقل ہونے کے سوال پر بتایا کہ دراصل وہاں انہیں بڑے کردار نہیں دیے جا رہے تھے اور انہیں مخصوص قسم کے کردار دیے جاتے تھے۔انہوں نے اپنی رنگت کے حوالے سے بتایا کہ انہیں ان کی رنگت کی وجہ سے دہشت گردی کے کردار دیے جانے سمیت صرف ایشیائی کردار دیے جاتے تھے، جس وجہ سے انہوں نے وہاں سے پاکستان منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں ان کی جڑیں تھیں اور یہ ملک ان کے آباؤ اجداد کا ہے، اس لیے بھی وہ کینیڈا سے یہاں منتقل ہوئے اور انہوں نے یہاں شوبز میں محنت کی۔