میانمار: فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے، سوچی پر دوسرا الزام بھی عائد

February 16, 2021

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سڑکوں پر آگئے۔

پولیس نے میانمار کی سیاسی تحریک کی سربراہ آن سان سوچی پر دوسرا الزام بھی عائد کردیا، میانمار فوج نے ایک بار پھر ملک میں جلد انتخابات کے بعد اقتدار منتخب نمائندوں تک منتقل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

میانمار میں سول نافرمانی کی تحریک زور پکڑ رہی ہے، ینگون میں ریلوے ملازمین نے ریلوے ٹریکس پر لیٹ کر احتجاج کیا، جمہورت کی بحالی کے لیے نعرے لگائے۔

مظاہرین نے سینٹرل بینک جانے والے راستے بند کر دیے اور بینک ملازمین کو سول نافرمانی تحریک میں شامل ہونے کی پیشکش کی، احتجاجی تحریک روکنے کے لیے ملک بھر میں انٹرنیٹ معطل کر کے اضافی فورسز تعینات کر دی گئی ہے۔

دوسری طرف پولیس نے آن سان سوچی پر درآمدی و برآمدی قوانین کی خلاف ورزی کے بعد قدرتی آفات سے نمٹنے والے قانون کی خلاف ورزی کا الزام بھی عائد کردیا ہے۔

یاد رہے کہ میانمار میں فوج نے یکم فروری کو اقتدار پر قبضہ کرکے حکمراں آن سان سوچی کو حراست میں لے لیا تھا۔