گھی 30 روپے کلو مہنگا

February 21, 2021

وطن عزیز کے مہنگائی سے نڈھا ل عوام کے لئے یہ خبر بلا شبہ سوہان روح ہی ہو گی کہ حکومت نے بجلی پر 10پیسے فی یونٹ سرچارج کو ختم کردیا اور یوٹیلیٹی اسٹورز پر فروخت کیلئے گھی کی قیمت میں 30 روپے فی کلو (15فیصد) اضافہ کردیاہے ،مذکورہ فیصلہ وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیا گیا ۔کمیٹی نے گھی کی قیمت 170روپے فی کلو سے بڑھا کر 200روپے فی کلو کردی جبکہ وزارت صنعت کی جانب سے تجویز 220روپے فی کلو کی موصول ہوئی تھی۔تاہم وزارت صنعت و پیداوار اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کے مطالبے کو عید الفطر تک کے لئے روک دیاگیا ہے۔دوسری جانب وزارت توانائی نے نیلم جہلم سرچارج، بجلی کے فی یونٹ 10پیسے منسوخ کرنے کے بارے میں ایک اور سمری پیش کی جس کی 'ای سی سی نے فوری طور پر منظوری دے دی۔اس امر میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ اشیائے خورونوش کی مہنگائی و گرانی عوام کے لئے ناقابل برداشت ہوتی جارہی ہے جس کی ایک وجہ خودساختہ مہنگائی کرنے والوں پر شکنجہ کسنے والے اداروں کا غیر ذمہ دارانہ رویہ بھی ہے ۔عمرانیات کا ایک بنیادی اصول ہے کہ جس معاشرے میں معیار زندگی گر جائے وہاں جرائم کے فزوںتر ہونے کو کوئی نہیں روک سکتا اور اخلاقیات کاتو گویا جناز ہ ہی نکل جاتا ہے۔ بنظر عمیق اپنے معاشرے کا جائزہ لیں تو یہ دونوں قباحتیں ملاحظہ کرنے میں زیادہ تردد نہیں کرنا پڑے گا۔ حکومتی مجبوریاں اپنی جگہ یہ بات یادرہے کہ بھوک دنیا کے کسی نظریے ،دعوے یاخوشنما وعدے سے نہیںمٹ سکتی اس کو روٹی درکار ہوا کرتی ہے۔ حکومت صرف اپنے اخراجات کم کر کےاور زراعت پر توجہ دے کر گرانی کے سیلاب کو روک سکتی ہےاور اسے روکنا چاہئے ورنہ اس سے وابستہ عوامی امیدیں دم توڑ جائیں گی۔