بائیوسکیور ببل کی مبینہ خلاف ورزیاں، پی سی پی کے ڈائریکٹر میڈیکل سائنسز ڈاکٹر سہیل سلیم اپنے عہدے سے مستعفی

March 07, 2021

کراچی(عبدالماجد بھٹی اسٹاف رپورٹر) تحقیقات سے قبل پہلی وکٹ گر گئی ،پاکستان سپر لیگ سکس ملتوی ہونے اور بائیو سکیور ببل کی مبینہ خلاف ورزیوں پر الزامات اور اٹھنےوالےسوالات کے بعدپی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیکل سائنسز ڈاکٹر سہیل سلیم نے اپنے عہدے سے استعفے دے دیا ہے۔ڈاکٹر سہیل سلیم پی سی بی کی جانب سے بایو سیکیور ببل کے انچارج تھے۔پی سی بی آئندہ ہفتے سے آزادانہ تحقیقات کرائے گا۔غیر جانب دار ماہرین سے تحقیقات کراکر پی ایس ایل میں ہونے والی بدانتظامی کا جائزہ لیا گا تحقیقات کا اعلان پیر کوہونے کا امکان ہے۔پی سی بی کا دعویہے کہ ڈاکٹر سہیل سلیم نے از خود استعفے دیا ہے ان سے کسی نے استعفی نہیں مانگا،نہ ہی پی سی بی نے کسی پرالزام تراشی کی ہے۔ہفتے کو پی سی بی کے ترجمان نے پہلے ڈاکٹر سہیل سلیم کے استعفے کی تردید کی پھرجنگ کے استفسار پر بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے شعبہ میڈیکل کے سربراہ ڈاکٹر سہیل نے عہدے سے استعفی دے دیا ہے ڈاکٹر سہیل ایک ماہ کے نوٹس پریڈ کے دوران پی سی بی کی انکوائری میں تعان کریں گے۔ ڈاکٹر سہیل سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کا فون بند تھا۔ڈاکٹر سہیل پی ایس ایل میں بائیو سیکیور ببل کے معاملات پر تنقید کی زد میں تھے انہوں نےجمعے کو کراچی میں ہونے والی اس اہم میٹنگ میں بھی شرکت نہیں کی تھی جس میں بایو سیکیور ببل کو آوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر سہیل نے اپنا استعفی پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھجوادیا ہے ، استعفی پر چیئرمین احسان مانی اور سی ای او وسیم خان فیصلہ کریں گے ۔ ابھی استعفی منظور نہیں ہوا ہے لیکن ڈاکٹر سہیل ایک ماہ کام کریں گے جوکہ ان کا نوٹس پریڈ ہے اور اس دوران وہ تحقیقات میں بھی پیش ہوں گے امید ہے کہ وہ فیڈ بیک دے کر تحقیقات میں مدد کریں گے ۔ واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں بائیو سیکیور ببل اور ایس او پی کی تیاریوں پر ڈاکٹر سہیل شدید تنقید کی زد میں تھے ، ذرائع کے مطابق پی سی بی ہیڈ کوارٹرز کی راہداریوں میں بھی تمام معاملات پر ڈاکٹر سہیل کی جانب ہی انگلیاں اٹھ رہی تھیں۔وہ تین دہائیوں سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ کام کررہے ہیں حال ہی میںکورونا کے بعد انہوں نے پاکستان ٹیم کے ساتھ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے دورے کئے تھے۔حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سہیل سلیم کو خدشہ ہے کہ انہیں پی ایس ایل ملتوی ہونے کے بعد قربانی کا بکرا بنایا جائے گا اس لئےڈاکٹر سہیل سلیم کی راہیں جدا کرلیں ہیں اور خود ہی استعفی دے دیا ہے۔کیوں کہ پی سی بی کے اعلی عہدیداران میڈیکل پینل کی کارکردگی سے مطمئین نہیں تھے کراچی میں پی ایس ایل میں کورونا کیس سامنے آنے کے بعد ہونے والی بد انتظامی کا ذمے دار انہیں قرار دیا گیا تھا۔اسی طرح شعبہ میڈیکل کے رکن ڈاکٹر ریاض کے بھی اپنا عہدہ برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے بورڈ سمجھتا ہے کہ شعبہ میڈیکل نے درست انداز میں میگا ایونٹ کے لئے بائیو سیکور ببل نہیں بنایا تھا جس کی وجہ سے پاکستان کرکٹ کا ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے زرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سہیل سلیم اور بورڈ کے درمیان تعلقات ایک عرصہ سے خوشگوارنہیں تھے ۔دوسری جانب فرنچائز مالکان بھی بدا انتظامی کا ملبہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام پر ڈال رہے ہیں۔پاکستان سپر لیگ کے دو بڑے ا سٹیک ہولڈرز پاکستان کرکٹ بورڈ اور چھ فرنچائز مالکان ہیں۔ پی ایس ایل ملتوی ہونے کے بعد متعدد فرنچائز مالکان نے پاکستان سپر لیگ کے ملتوی ہونے اور بائیو سکیور ببل کی خلاف ورزی کا ذمہ دار پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹھہرایاتھا۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے یہ بات واضح کی ہے کہ یہ وقت ایک دوسرے پر الزام تراشی کا نہیں ہے۔وسیم خان نے کہا کہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ یہ سب کی اجتماعی ذمہ داری تھی‘۔ انھوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ جو بائیو سکیور ببل میں تھے ان پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی تھی کہ وہ اس پر مکمل عمل کرتے۔ اس بارے میں مکمل تحقیقات ہوں گی کہ بائیو سکیور ببل کی خلاف ورزی کیسے اور کس نے کی؟ انھیں اس بات کی توقع تھی کہ فرنچائز مالکان کی جانب سے یہ ردعمل سامنے آئے گا۔ انھوں نے اسے جذباتیت کا نام دیا۔