کراچی ایکسپریس حادثہ: 15 ٹرینیں تاخیر کا شکار

March 07, 2021


روہڑی میں کراچی ایکسپریس کو پیش آئے حادثے کے باعث کراچی جانے والی 7 اور لاہور پہنچنے والی 8 ٹرینیں تاخیر کا شکار ہو گئیں۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین حادثے میں ٹریک سے گرنے والی مسافر کوچز کو اٹھانے کا کام جاری ہے۔

ریلوے حکام کا مزید کہنا ہے کہ ٹرین حادثے کی جگہ پر کھائی میں گرنے والی کوچز بعد میں اٹھائی جائیں گی، متاثرہ ٹریک کو 10 گھنٹے تک بحال کر دیا جائے گا۔

ریلوے حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ تفتیشی عملے کو حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ 24 گھنٹوں میں جبکہ تفصیلی رپورٹ 2 ہفتوں میں دینے کا حکم دیا گیا ہے۔

روہڑی اور پنوں عاقل کے درمیان کراچی ایکسپریس حادثے کا شکار ہو گئی، ٹرین کی 9 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، جن میں سے 4 کھائی میں جا گریں۔

ٹرین حادثے میں 1 خاتون جاں بحق اور بچوں سمیت 40 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 30 افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے، جبکہ 10 زخمی زیرِ علاج ہیں۔

ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے، حادثے کا شکار ہونے والی کراچی ایکسپریس کراچی سے لاہور جا رہی تھی۔

ریلوے حکام کے مطابق حادثہ سکھر سے 25 کلو میٹر دور پیش آیا، اہلِ علاقہ اور ریسکیو ٹیموں کے ساتھ ساتھ پاک فوج، رینجرز اور پولیس نے بھی امدادی کارروائیوں میں شر کت کی۔

ٹرینوں کی آمد و رفت کئی گھنٹے معطل رہنے کے بعد بحال کر دی گئی ہے تاہم کراچی جانے والی 7 اور لاہور پہنچنے والی 8 ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔

ریلوے حکام کی جانب سے ہیلپ ڈیسک قائم کر دی گئی ہے، متاثرہ مقام پر ریلیف ٹرین پہنچ گئی ہے جو ٹریک کی بحالی کا کام کر رہی ہے۔

کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کو جس وقت حادثہ پیش آیا، اس وقت اکثر مسافر سو رہے تھے یا سونے کی تیاری کر رہے تھے۔

مسافروں نے بتایا کہ حادثے کے بعد ہر طرف سے مدد کے لیے پکارنے کی آوازیں آ رہی تھیں۔

وزیرِریلوے اعظم سواتی کہتے ہیں کہ حادثے میں کسی کی غفلت ہوئی تو برداشت نہیں کروں گا، اگر ٹرین ڈرائیور کی غلطی ہو ئی تو اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ 4 سے 5 روز میں مل جائےگی، حادثہ شدید تھا۔

جاں بحق خاتون کے لواحقین سے اظہارِہمدردی کرتے ہوئے وزیرِ ریلوے نے کہا کہ انہوں نے ریسکیو آپریشن براہِ راست مانیٹر کیا ہے، ریلوے حکام اور پولیس وقت پر حادثے کےمقام پر پہنچی۔