میگا پراجیکٹس کو عملی شکل دینے کے موقع پر تبادلے کی روایت

April 12, 2021

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) پنجاب حکومت نے ایک بار پھر روایت برقرار رکھتے ہوئے کمشنر راولپنڈی کو عین اس وقت تبدیل کر دیا جب وہ راولپنڈی کیلئے لائف لائن رکھنے والے میگا پراجیکٹس کو دھکا سٹارٹ پوزیشن سے نکال کر عملی شکل دینے کی طرف رواں دواں تھے۔ کئی عشروں سے زیر التواء رنگ روڈ، ددوچھا ڈیم، نالہ لئی ایکسپریس وے کے علاوہ شہر میں ٹریفک جام و پارکنگ جیسے ناسور کے عملی حل کیلئے پارکنگ پلازوں کی تعمیر جیسے منصوبے سرد خانوں سے نکل کر زندہ ہو چکے تھے جس کا براہ راست کریڈٹ سابقہ کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ محمد محمود کو جاتا تھا۔ باخبر ذرائع کے مطابق راولپنڈی رنگ روڈ سے جڑے مافیاز کے مفادات کمشنر راولپنڈی ڈویژن کی تبدیلی کے محرکات میں سے اہم ترین وجہ بنے ہیں۔ ذرائع کے مطابق رنگ روڈ کی الائنمنٹ پر سمجھوتہ نہ کرنے پر انہیں ہٹایا گیا‘ اسی لئے نئے کمشنر راولپنڈی ڈویژن گلزار حسین شاہ نے راولپنڈی میں قدم رکھتے ہی سب سے پہلے اسی منصوبے کا جائزہ لیا اور دورہ کیا۔ اس سے قبل کیپٹن ریٹائرڈ محمد محمود نے اپنے عرصہ تعیناتی میں 72میٹنگز صرف رنگ روڈ پر کیں جبکہ منصوبہ کو عملی شکل دینے کیلئے طلب کئے گئے ٹینڈرز آج کھولے جانے تھے جس کے بعد کنٹریکٹ ایوارڈ ہونا تھا۔ اگرچہ نئے کمشنر نے اعلان کیا ہے کہ منصوبے میں تاخیر نہیں ہونے دی جائے گی تاہم ساتھ ہی ٹینڈر کھولنے کی تاریخ میں توسیع کی خوشخبری بھی سنائی جس کے بعد منصوبہ پر کام شروع ہونے کے حوالے سے پرامید حلقوں میں منصوبہ کے مستقبل بارے ایک بار پھر چہ میگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ ادہر ذرائع نے بڈنگ عمل میں تاخیر کو معمول قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے منصوبہ کی ٹائم لائن پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔ ذرائع کے مطابق کام کرنے والے افسران اسی طرح تبدیلی کا شکار رہے تو پھر منصوبوں کی تکمیل خواب ہی رہ جائیگی۔ حکومت کو دل بڑا رکھ کر مافیاز کو نو کہنے کی عادت ڈالنی ہو گی۔ میگا پراجیکٹس میں سب کو خوش رکھنا ممکن نہیں ہوتا۔