نیوزی لینڈ، نمازیوں کے قاتل کی عمرقید کیخلاف نظرثانی کی درخواست

April 15, 2021

کرائسٹ چرچ(جنگ نیوز)نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں اندھا دھند فائرنگ کرکے 51 نمازیوں کو شہید کرنے والے آسٹریلوی دہشتگرد برنٹن ٹیرینٹ نے عمر کی قید کی سزا اور اپنی حیثیت بطور دہشت گرد قیدی میں تبدیلی کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی۔دوسری جانب نیوزی لینڈ میں دو برس قبل مساجد پر حملے کرنے والا مجرم برینٹن ٹارنٹ قیدخانے کے حالات پر مقدمہ دائر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ جمعرات کو آک لینڈ کی ایک عدالت میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ اسے سنائی گئی سزا قانون کے تقاضے پورے کرتی ہے یا نہیں۔ یہ اطلاع بھی ہے کہ اس نے جیل میں ناقص حالات کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، جس پر بھی غور کیا جائے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ 2019 میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں 51 افراد کو شہید اور 40 کو زخمی کرنے کے جرم میں بغیر پیرول رہائی کے عمر قید پانے والے آسٹریلوی نژاد سفید فام نوجوان نے سزا کی شرط اور دہشت گرد حیثیت میں تبدیلی کے لیے عدالت میں نظرثانی کی درخواست دائر کردی ہے۔30 سالہ برنٹن ہیریسن ٹیرینٹ نے اپنی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جیل میں اس کی دہشت گرد کی حیثیت ختم کرکے عام قیدیوں میں شامل کرنے اور عمر قید میں پیرول پر رہا نہ کرنے کی شرط کے خاتمے کے لیے قانونی جائزہ لینے کی استدعا کی ہے۔نیوزی لینڈ کی عدالت کے حکام نے میڈیا کو بتایا کہ آکلینڈ کی اعلی عدالت میں جمعرات کو برنٹن ٹیرنٹ کی درخواست کا عدالتی جائزہ لیا جائے گا تاہم اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس درخواست سے فوجداری مقدمے کے نتائج یا اس کی سزا اور سزا پر سماعت کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔عدالت کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ برنٹن ٹیرنٹ عدالت میں اپنی نمائندگی خود کرے گا۔