برطانوی شہریوں کو فرانس اور جرمنی سے کہیں زیادہ مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا

April 18, 2021

لندن (پی اے) ایک نئی اسٹڈی سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ برطانوی شہریوں کو فرانس اور جرمنی سے کہیں زیادہ مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور کورونا کی وجہ سے انھیں فرانس اور جرمنی کے شہریوں کے مقابلے میں بچتوں میں زیادہ کمی، سوشل سیکورٹی کے تحفظ کے کمزور نیٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ ریزولوشن فائونڈیشن کا کہنا ہے کہ آمدنی میں بہت زیادہ عدم مساوات کی وجہ سے غریب ترین گھرانوں کو زیادہ مشکلات اور وائرس کے بحران سے قبل کی حالت میں بحالی کے حوالے سے زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملازمت کی عمر کے انتہائی غریب طبقے کے 20 فیصد افراد فرانس سے زیادہ خراب صورت حال میں گزارا کر رہے ہیں جبکہ 17 فیصد امیر ترین فرانس کے مقابلے میں زیادہ بہتر زندگی گزار رہے ہیں۔ اس رپورٹ میں، جو اطلاعات کے مطابق اگلے ہفتے مکمل طورپر شائع کی جائے گی، بتایا گیا ہے کہ ملازمتوں سے محروم ہونے والوں، جن کی ملازمت بچانے کیلئے خاص طور پر فرلو اسکیم کی ضرورت تھی، کے حوالے سے برطانیہ نے بہت خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا، 2 ماہ سے بیروزگار افراد کو برطانیہ میں ان کی اوسط آمدنی کے 17 فیصد کے مساوی امداد دی گئی جبکہ جرمنی میں اس طرح کے لوگوں کو ان کی سابقہ آمدنی کے 59 فیصد اورفرانس میں 64 فیصد کے مساوی امداد فراہم کی گئی۔ کورونا کی وبا سے قبل برطانوی شہریوں کی بچتوں کی شرح بھی جرمنی اور فرانس کے مقابلے میں کم تھی جبکہ جرمنی اور فرانس کے عوام کے آمدنی بڑی حد تک برطانوی شہریوں کے مساوی ہے، برطانیہ میں عدم مساوات کی سطح بہت زیادہ ہونے کے معنی یہ ہیں کہ ہماری کم آمدنی والی فیملیز دوسرے یورپی ممالک کے مقابلے میں زیادہ غریب ہیں اور ان کی بچتیں بھی بہت کم ہیں اور ان میں سے بہت سے لوگ مقروض ہیں۔ تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ کورونا کی حالیہ وبا نے ہماری حیثیت کھول کر رکھ دی ہے اور حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔