مذہبی جماعت کیساتھ معاہدوں کو پارلیمنٹ میں لایا جائے، فضل الرحمٰن

April 19, 2021

مذہبی جماعت کیساتھ معاہدوں کو پارلیمنٹ میں لایا جائے، فضل الرحمٰن

اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے لاہور میں مذہبی جماعت کے کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں غیر آئینی حکمرانی تسلیم نہیں کر ینگے، مذہبی جماعت کے ساتھ معاہدوں کو پارلیمنٹ میں لایا جائے ، اب بھی صورتحال کو عقل مندی کیساتھ حل کر نے کی طرف اقدامات اٹھائے جائیں، مفتی منیب الرحمن کی طرف سے پہیہ جام ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پوری قوم انتہائی دکھ اور اضطراب میں ہے ،لاہور میں اسپتالوں کے دروازے بھی بند کر دیئے گئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی نے خود 126دن دھرنا دیا ، سپریم کورٹ کی توہین اور پی ٹی وی پر حملہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ معاملہ ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے ، کب تک ہم بر داشت کر تے رہیں گے ، اب مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا ، اگر مغربی دنیا کو یہی کھیل دیکھنا ہے تو امت مسلمہ اس کیلئے تیار ہے اور ہم ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سفیر کے مسئلے کو عزت کا مسئلہ کیوں بنایا گیا ؟ ٹھیک ہے ہر چیز کے کوئی نقصان دہ پہلو بھی ہوتے ہیں لیکن اگر وہ پاکستان کے بائیس کرو ڑ مسلمانوں کے عقیدے کو روندتا ہے اور رسول اللہ کی توہین کا مرتکب ہوتا ہے تو پھر ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہمارے نزدیک اپنے رسول اللہ کی عزت و ناموس اول اور ہماری زندگیاں بعد میں ہیں ، اگر ہمارے پیغمبر کے ناموس محفوظ نہیں تو ہمیں زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے لہٰذا میں اعلان کرتا ہوں کہ سفیر کا جانا اب ٹھہر گیا ہے اب اس کیلئے مصلحتوں کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی ۔ انہوںنے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مذہبی جماعت کے ساتھ معاہدے کی ساری تفصیل پارلیمنٹ میں لائی جائے۔ ہم اب بھی سمجھتے ہیں کہ صورتحال کو عقلمندی کے ساتھ حل کر نے کی طرف اقدامات کئے جائیں ۔ انہوںنے کہاکہ اب بھی وقت ہے مسئلہ کو سنبھال لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے14 ملین مارچ کئے ، آزادی مارچ کیا اور دنیا بتا دیا مذہبی لوگ کس طرح منظم ہوتے ہیں اور پاکستان کے امن کی حفاظت کرتے ہیں لیکن شاید آپ کو مذہبی لوگوں کی امن پسندی قبول نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آپ ہر قیمت پر دنیا کے سامنے ایک ایسی تصویر پیش کر نا چاہتے ہیں جیسے یہ بڑے دہشت گرد لوگ ہیں ، تم نے امریکا اور دنیا کے سامنے ایک تصویر رکھنے کی کوشش کی ہے ، نہ پہلے دن سے مرعوب ہوئے ہیں نہ آج اس فلسفے مرعوب ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بڑے دو ٹوک الفاظ میں آپ کو کہتے ہیں تم دہشت گرد ہو، اور انشاء اللہ آپ کیخلاف یہ جنگ پہلے دن سے شروع ہوئی ہے اب تک جاری ہے اور انشاء اللہ تمہارے اقتدار کا دھرن تختہ ہونے تک جاری رہے گی ۔ انہوںنے کہاکہ مغربی دنیا جانتی ہے کہ مسلمان ایک قوم ہے ، مسلمان اپنی ترجیحات رکھتے ہیں اور جہاں پر رسول اللہ کی ناموس کا مسئلہ آئیگا مسلمان سب کچھ لٹا دے گا ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے بات کررہا ہوں، مجھے یقین ہے جوہماری سوچ ہے وہ ہر مسلمان کی سوچ ہے اس سوچ سے اختلاف پی ٹی آئی کرسکتی ہے یا اس کے سرپرست کر سکتے ہیں ۔میڈیا کو آزاد ہو نا چاہیے ، ساری خبریں چلانے کی اجازت ہونی چاہیے ۔