حکومت نے 15روپے کیلئے لوگوں کو بھکاری بنادیا، رمضان بازاروں اور یوٹیلیٹی اسٹورز پر خریداروں کی قطاریں ختم کرائیں، لاہور ہائیکورٹ

April 21, 2021

لاہور ( نمائندہ جنگ)لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے چینی کی خریداری کے لئے رمضان بازاروں میں لگنے والی قطاریں ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے پنجاب حکومت سے عملدرآمد رپورٹ آج طلب کر لی،عدالت نے ریمارکس دئیے کہ انسانی حقو ق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ چینی کے لئے لائنیں نہیں لگنی چاہئیں،15روپے سستی چینی کے نام پر عوام کو بھکاری بنا دیا ہے، عوام کو بھکاری نہ بنائیں،تھوڑی سی تو عزت نفس رہنے دیں،حکومت کے کہنے کے مطابق چینی کی قیمت مقرر کی گئی، اس کے باوجود لوگ چینی کی خریداری کے لیے خوار ہور ہے ہیں، عدالت کے استفسار پر سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ رمضان بازاروں میں قطاریں نہیں بلکہ لوگوں کو کرسیوں پر بٹھا کر چینی دی جارہی ہے، اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیوں نہ اس معاملے پر لوکل کمیشن مقرر کردیا جائے، اگر آپ کی بات غلط ثابت ہوئی تو توہین عدالت کی کاروائی کے لیے تیار رہیں،، عدالت نے استفسار کیا کہ دکانوں پر چینی کتنے روپے فی کلو مل رہی ہے ؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا پرچون کی دکان پر 85 اور رمضان بازار میں 65 روہے کلو چینی فراہم کی جا رہی ہے،عوام ایککلو چینی کے لیے پانچ پانچ گھنٹے لمبی لمبی لائنوں میں کھڑے رہتے ہیں ، آپ کو یہی نہیں پتہ کہ قیمتیں کنٹرول کرنے اور چینی فراہمی کا اختیار کس کا ہے، چینی فراہمی اور قیمتوں پر عملدر آمد کروانے کا اختیار پنجاب حکومت کا ہے، آپ گیند ایک دوسرے کی کورٹ میں پھینک کر بری الذمہ نہیں ہو سکتے۔