وفاقی کابینہ کے منظور شدہ صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کے بل 2021ء کے اہم نکات سامنے آگئے۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ ہر صحافی اور میڈیا ورکر کو آرٹیکل 9 میں دی گئی سیکیورٹی کا حق حاصل ہے، صحافیوں کو متنازع علاقوں میں کام کا حق حاصل ہے۔
بل کے مطابق صحافی کو کوئی ٹارگٹ یا ہراساں نہیں کر سکتا، صحافی سے اس کے ذرائع کا نہیں پوچھا جا سکتا، حکومت صحافیوں کو ہر طرح کا تحفظ فراہم کرے گی۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کے لیے جرنلسٹ ویلفیئر اسکیم شروع کی جائے گی، ہر میڈیا مالک صحافیوں کے لیے تحریری صحافتی پالیسی اور پروٹیکشن دے گا۔
وفاقی کابینہ کے بل کے مطابق صحافیوں کے تحفظ کے لیے کمیشن قائم کیا جائے گا، کمیشن میں پی ایف یو جے، نیشنل پریس کلب، وزارتِ اطلاعات اور انسانی حقوق کے نمائندگان ہوں گے۔
صحافیوں کے تحفظ کے بل کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمیشن کسی حادثے کی صورت میں انکوائری کرے گا، کمیشن اپنی رپورٹ اور سزا تجویز کر کے حکومت کو دے گا۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے صحافیوں کے تحفظ کے بل کی گزشتہ روز منظوری دی ہے، یہ بل اب منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔