اورنگی،گجر نالہ سے تجاوزات ہٹانے پر حکم امتناع ختم، تحریری فیصلہ جاری

June 15, 2021


سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے اورنگی اور گجر نالہ سے تجاوزات ہٹانے پر حکم امتناع ختم کر دیا۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نےگزشتہ روز سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گجر نالہ اور اورنگی نالے پر قائم تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران فیصلہ دیا تھا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے آج فیصلے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں عدالت نے حکومت سندھ کو متاثرین کی بحالی اور مناسب معاوضہ دینے کی ہدایت کی ہے۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں دونوں نالوں کے اطراف سرکاری زمین خالی کرانے کےلیے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ جو جگہیں لیز پر دی گئی ہیں کیا وہ قانونی ہیں؟ متاثرین کے وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ جی بالکل تمام لیز قانونی ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے سوال کیا کہ یہ لیز کیسے لی گئی ہے؟ ساری کی ساری لیزیز جعلی ہیں ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا یہ بات ہوئی کہ پہلے تمام لوگوں کو معاوضہ دیا جائے پھر تجاوزات ختم ہوں مگر آپریشن نہیں رکنا چاہیے ۔

وکیل متاثرین نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ متاثرین کی بحالی کی جائے مگر اس پر عمل نہیں ہوا ہے۔

وکیل فیصل صدیقی نے سپریم کورٹ کے بینچ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کی بحالی کا حکم دیا تھا تین سال ہوگئے بحال نہیں ہوئی، آپ کے احکامات پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔

متاثرین کے وکیل نے کہا کہ 30 فٹ چوڑا روڈ بنانے کا حکم کہاں ہے؟چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا کہ ہم تجاوزات کو ختم کرنے کو نہیں روک سکتے،سندھ حکومت کو متاثرین کی بحالی کا حکم دیں گے۔

عدالتی فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر موجود گجر نالہ اور اورنگی نالہ متاثرین نے احتجاج کیا جس کے باعث شاہین کمپلیکس سے پی آئی ڈی سی جانے والی سڑک ٹریفک کیلئے بند کردی گئی تھی۔