فلور ملز انڈسٹری پر ٹیکس بڑھنے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا

June 17, 2021

اسلام آباد (حنیف خالد) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم رضا احمد نے کہا ہے کہ فلور ملنگ انڈسٹری عوام کو غذائی اشیاء کی فراہمی میں اپنا بنیادی کردار ادا کر رہی ہے اسے لاوارث چھوڑ دینے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے دنیا بھر میں غذائی اشیاء پر ٹیکسز نہیں لگائے جاتے یہاں صورتحال مختلف ہے ٹیکسز میں کٹوتی کی بجائے تخفیف شدہ ٹرن اوور ٹیکس بڑھا کر سوا ایک فیصد سالانہ کر دیا گیا ہے۔ فلور ملنگ انڈسٹری کی نمائندہ تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ اگر فلور ملز پر سالانہ ٹیکس میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو آٹے کی مہنگائی کا طوفان آجائے گا۔فلور ملز کو متعلقہ شیڈول سے نکال کر غیر ضروری اشیاء سگریٹ وغیرہ میں ڈالا گیا ہے گندم کا آٹا پاکستان کے عوام کی بنیادی غذا ہے وفاقی بجٹ میں کئے گئے اقدامات میں آٹے کے نرخوں میں اضافہ ہوگا اور عوام اپنی سستی بنیادی غذا سے محروم ہو جائیں گے۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب کے چیئرمین عاصم رضا احمد نے ایک اجلاس کے بعد کہا کہ ٹرن اوور ٹیکس اضافہ کے ساتھ ساتھ گندم کے چوکر کی سیلز پر 17 فیصد کی شرح سے سیلز ٹیکس کا نفاذ بھی کر دیا گیا ہے کیونکہ ایف بی آر کے اعلیٰ حکام کی یقین دہانی کے باوجود واپس نہیں لیا گیا گندم کے چوکر پر سیلز ٹیکس کا نفاذ آٹے کی قیمتوں میں مزید اضافے کا سبب بنے گا۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ کے چیئرمین عاصم رضا احمد نے ایسوسی ایشن کے اجلاس کے بعد کہا کہ وفاقی حکومت کے سالانہ بجٹ سال 2021 میں سالانہ ٹرن اوور ٹیکس کے تخفیف شدہ شیڈول کی سیکشن 113(IX ڈویژن) سے فلور ملنگ انڈسٹری کو خارج کر دیا گیا ہے۔