آئندہ مہینوں میں بلند افراط زر سے ہاؤس ہولڈ آمدن 700 پونڈ کم ہوجائے گی

June 20, 2021

لندن (پی اے) تھنک ٹینک کی ریسرچ میں تجویز کیا گیا ہے کہ آئندہ مہینوں میں افراط زر کی شرح 4 فیصد سے زیادہ ہو جائے گی جس کے نتیجے اوسط ہائوس ہولڈ آمدنی میں 700 پونڈ کمی واقع ہوگی۔ تھنکٹینک ریزولوشن فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ توقع سے زیادہ بلند افراط زر بنک آف انگلینڈ کے مقابلے میں ہائوس ہولڈ آمدن کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ تھنک ٹینک نے کہا کہ یو کے کا افراط زر امریکہ کے رجحانات کی عکاسی کر رہا ہے جب شرحوں میں اضافہ ہو رہا ہے، تاہم ریسرچ میں مزید کہا گیا کہ برطانیہ میں قریبی مدت کا افراط زر دبائو امریکہ کے مقابلے میں کم سخت ہے۔ فاؤنڈیشن کے تجزیئے میں یہ سامنے آیا کہ اگر کموڈٹی پرائسز اپنی موجودہ سطح پر برقرار رہیں تو برطانیہ کو افراط زر کی اس بلند سطح کا سامنا کرنے کے امکانات کم ہیں، جن کے تجربہ سے امریکہ گرزا ہے۔ سال رواں کے آخر میں سی پی آئی افراط زر 4 فیصد سے تجاوز کر سکتا ہے جو تیسری سہ ماہی کیلئے بنک آف انگلینڈ کی جانب سے افراط زر کی پیش گوئی کی شرح سے دگنا زیادہ ہے۔ ریزولوشن فاؤنڈیشن کے ریسرچ ڈائریکٹر جیمز سمتھ نے کہا کہ جب امریکہ تقریباً نصف صدی میں افراط زر کی شرح میں تیزی سے اضافے کا سامنا کر رہا ہے تو برطانیہ میں بھی اس کی شرح تیزی سے بڑھی جس کے نتیجے میں پرائسز میں ممکنہ اضافے کے حوالے سے بہت سارے لوگپریشانی سے دوچار ہیں۔ اگرچہ برطانیہ میں افراط زر کا دبائو امریکہ کی طرح سخت نہیں ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ اس موسم گرما میں افراط زر 4 فیصد کی شرح سے بڑھ سکتا ہے جو کہ یہ او بی آر اور بینک آف انگلینڈ کی توقعات سے زیادہ ہے۔ افراط زر کی شرح میں عارضی اضافے کا مطلب ہے کہ بینک آف انگلینڈ اس پر توجہ مرکوز کر سکتا ہے اور وقت سے قبل شرح میں اضافے سے بچ سکتا ہےلیکن اس کی وجہ سے ہائوس ہولڈ آمدن میں 700 پونڈ کی کمی واقع ہوگی اور ہائوس اور حکومت اس کو نظرانداز کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ چانسلر موسم خزاں میں یونیورسل کریڈٹ میں مجوزہ کٹوتی کرنے کے پلان کو منسوخ کرنے پر غور شروع کر سکتے ہیں جو کہ صرف خاندانوں کے معاشی دباؤ میں اضافہ کرے گا۔ سال رواں کے آخر میں ہائوس ہولڈز کی آمدن سکڑ جائے گی، چاہے وہ عارضی ہو لیکن یہ ہماری موجودہ ریکوری کی قوت کیلئے نمایاں خطرہ ہے۔