ماحولیاتی تبدیلی، 50 سینٹی گریڈ درجہ حرارت والے دن دگنے ہوگئے

September 15, 2021

لندن (جنگ نیوز )بی بی سی کی ایک تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ ہر برس ایسے انتہائی گرم دنوں کی تعداد جب درجہ حرارت 50 سیلسیئس ڈگری تک پہنچ جاتا ہے اب دگنی ہو چکی ہے۔

ایسے گرم درجہ حرارت اب دنیا کے زیادہ سے زیادہ علاقوں میں پہلے کی نسبت کہیں زیادہ مشاہدے میں آئے ہیں اور یہ انسانی صحت اور ہمارے رہن سہن کے انداز کیلئے چیلنجز پیش کر رہے ہیں۔ماحولیاتی محقق ڈاکٹر سیہان لی کہتے ہیں ’ہمیں تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

جتنی تیزی سے زہریلی گیسوں کے اخراج کو کم کریں گے، ہم سب کے لیے اتنا ہی بہتر ہو گا۔گذشتہ چار دہائیوں میں سے ہر ایک میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت والے دنوں کی کل تعداد میں اضافہ ہوا۔

1980 اور 2009 کے درمیان، سالانہ اوسطاً 14 دن 50 سیلسیئس درجہ حرارت ہوتا تھا، جو 2010 اور 2019 کے درمیان سالانہ 26 دن تک بڑھ گیا ہے۔

اسی عرصے کے دوران، 45 سیلسیس ڈگری درجہ حرارت اور اس سے اوپر کے درجہ حرارت والے اوسطاً دنوں کا سال میں دو ہفتے کا اضافہ ہو گیا ہے۔

معروف ماحولیاتی سائنسدان ڈاکٹر فریڈرائک اوٹو کا کہنا ہے کہ ’جیواشم ایندھن (فوسل فیول) کے استعمال کو اس اضافہ کا 100 فیصد ذمہ دار قرار دیا جا سکتا ہےجیسا کہ پوری دنیا گرم ہو رہی ہے، انتہائی درجہ حرارت زیادہ شدید ہو جاتا ہے۔