حکومت کو آئی ایم ایف کیساتھ شفاف مذاکرات کرنا ہونگے

October 14, 2021

اسلام آباد (حنیف خالد) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین سابق وفاقی سیکرٹری تجارت محمد یونس ڈھاگا اور ایف پی سی سی آئی کے منتخب صدر میاں ناصر حیات مگو نے وفاقی وزیر خزانہ شوکت فیاض احمد ترین اور انکی وساطت سے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو تجویز دی ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ مذاکرات شفاف بنیادوں پر ہونا وقت کا تقاضا ہے۔ ڈیٹ مس مینجمنٹ میں ارادی طور پر جو گڑ بڑ ہوئی ہے‘ اور جس سے پاکستانی ٹیکس گزاروں کو 2500ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اسکے علاوہ اس سے مالی وسائل کا ضیاع ہوتا جا رہا ہے‘ اسکی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا آرڈر وزیراعظم اور وزیر خزانہ کو جاری کرنا چاہئے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر اور چیئرمین پالیسی ایڈوائزری بورڈ نے وفاقی وزیر خزانہ کو 13اکتوبر 2021ء کو اس بارے میں اپنے دستخطوں کے ساتھ خط لکھا ہے‘ جس کی نقول گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان‘ سیکرٹری وزارت خزانہ ریونیو اینڈ اکنامک افیئرز اور پاکستان میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ریزیڈنٹ ریپریزنٹیٹو کو بھجوائی ہیں‘ اس میں تقاضا کیا گیا ہے کہ شرح سود کا تعین معروف بینکوں کے ساتھ مذاکرات کے ساتھ کے ذریعے دوبارہ فکس ہونا چاہئے۔ وفاقی حکومت کی ڈیٹ سروسنگ کی ضروریات کو کم کرنا چاہئے‘ اس سے ملک کا مالیاتی خسارہ کم ہونے لگے گا اور ملک کی ترقی کیلئے زیادہ ضروری فنڈز بھی دستیاب ہونے لگیں گے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس گزاروں کی بڑی تعداد فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی نمائندہ ہے۔