• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت سے باضابطہ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے ،خواجہ آصف

No Possibility Of Formal Talks With India Khawja Asif
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ ٹریک ٹو اور ٹریک تھری مذاکرات نہیں ہورہے اور نہ ہی باضابطہ مذاکرات کا کوئی امکان ہے ،افغانستان مہاجرین کو واپس لے کر جائے ، پھر یہاں ٹھکانے ہوئے تو کارروائی کریں گے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس کے دوران کہا کہ پاکستان میں طالبان پناہ گاہیں نہیں، افغان صدر پہلے یہاں سے اپنے مہاجرین واپس لے جائیں، پھر کوئی ایسا معاملہ اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کو تو لفظ بارڈر مینجمنٹ پر ہی اعتراض ہے۔ ہم سرحدی مینجمنٹ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اس کے بغیر دہشت گردی پر قابو پانا ممکن نہیں، بغیر دستاویزات کسی افغان شہری کو سرحد پار نہیں کرنے دی جائے گی۔ اے پی ایس اور چارسدہ حملوں سمیت ہر معاملے پر افغانستان اور بین الاقوامی برادری کو ثبوت فراہم کرتے رہے ہیں۔

سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن کچھ بھی نہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان بین الاقوامی سرحد ہے جسے عالمی برادری تسلیم کرتی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں افغان صدر کے موقف کو رد کرتے ہوئے سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عالم خٹک نے کہا کہ حقانی قبائل خوست میں ہیں، پاکستان دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز آپریشن کر رہا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ افغان مہاجرین کی شکل میں دہشت گرد پناہ حاصل کرتے ہیں، پہلے افغان صدر اپنے مہاجرین واپس بلائیں، پھر دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا معاملہ اٹھائیں۔

رکن کمیٹی سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، افغانستان میں طالبان کی چیک پوسٹیں ہیں،کنڑ کے بازاروں میں باجوڑ سے بھاگے دہشت گردوں کو خصوصی کارڈز جاری کیے گئے ہیں۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا بھارت کے ساتھ ٹریک ٹو، ٹریک تھری سمیت کسی بھی سطح پر مذاکرات نہیں ہو رہے ۔ مستقبل قریب میں ایسا کوئی امکان بھی نہیں ۔ کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اٹھارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات نہایت اہم ہیں، مشیر قومی سلامتی ایران دورے کے دوران کلبھوشن یادیو سمیت اہم سرحدی امور پر بات چیت کر رہے ہیں۔
تازہ ترین