• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اونٹنی کا دودھ، دبئی کے لیے سفید سونا

Camel Milk The White Gold Of Dubai
مدیحہ بتول ....متحدہ عرب امارات تیل اور شاہانہ تعمیراتی منصوبوں کے لئےبین الاقوامی شہرت تو رکھتا ہی تھا ، اب وسیع پیمانے پر اونٹنی کے دودھ سے بننے والی چاکلیٹ کی برآمد کے لیے بھی دنیا بھر میں مشہور ہوتا جارہا ہے ۔

عرب اونٹ اور اونٹنیوں کی نشو و نما کے لئے مشہور ہے۔ یہاں اونٹنی کے دودھ کو ’’سونے‘‘ جیسی خصوصی اہمیت حاصل ہے اسی لیےیہ ’’وائٹ گولڈ‘‘ یعنی ’’سفید سونا‘‘ کہلاتا ہے۔

دبئی سے آدھے گھنٹے کی دوری پراونٹنی کے دودھ اور اس سے بننے والی مصنوعات کی صنعت واقعہے جو 2006 میں قائم کی گئی تھی۔

ایک اعشاریہ پانچ مربع کلو میٹر رقبے پرمشتمل انڈسٹریل زون میں بنے مختلف باڑوں میں چار ہزار دو سو اونٹ رکھے گئے ہیں۔یہ اتنا بڑارقبہ ہے کہ اس پر دو سو دس فٹ بال کے میدا ن سج سکتے ہیں۔

یہاں پالے جانے والے اونٹوں کی خوراک نامیاتی گاجر اور گھاس ہے ۔

اونٹنی دن میں دو دفعہ دودھ دیتی ہیں۔ان کے پورے دن کے دودھ کی مقدار سات لیٹر ہوتی ہے جو مرکزی یورپی ممالک میں پائے جانے والی گائے کے دودھ کی یومیہ مقدار سے بہت ہی کم ہے۔یہ گائے روزانہ پچیس سے چالیس لیٹر دودھ دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

اونٹنی چونکہ حساس اور ضدی ہوتی ہیں لہذا وہ دودھ نکالنے کی اجازت تب ہی دیتی ہیں جب ان کا بچہ ان کی آنکھوں کے سامنے ہو۔

روزانہ تقریباً چھہ ہزار لیٹر دودھ دوہنے کے بعد اسے جراثیم کش مرحلے سے گزارا جاتا ہے۔اونٹ کے دودھ میں گائے کے دودھ کے مقابلے میں 50 فیصد کم چکنائی پائی جاتی ہے۔

جراثیم سے پاک کرنے کے بعددو تہائی دودھ براہ راست فروخت کردیا جاتا ہے اور باقی دودھ کو پاؤڈر کی شکل دے دی جاتی ہے جو چاکلیٹ کی تیاری میں کام آتی ہے۔

اس میں شامل وٹامن سی گائے کے دودھ کے مقابلےتین سے پانچ گنا زیادہ پایا جاتا ہے، کافی مقدار میں وٹامن بی، کیلشیم اور دیگر معدنیات بھی شامل ہوتے ہیں۔

اونٹنی کے دودھ سے تیار کردہ چاکلیٹ،2008 میںمتعارف کرائی گئیں،اب سالانہ سو ٹن چاکلیٹ تیار کی جاتی ہے۔

سترگرام چاکلیٹ کے ایک پیک کی قیمت چھہ یورو ہوتی ہے۔

واضح رہےکہ چاکلیٹ کا مایہ دبئی میں تیار نہیں کیا جاتا بلکہ یہ آسٹریا سے درآمد کیا جاتا ہے جس کے بعد دس فید سونے کو شیریں چاکلیٹ میں بدل دیا جاتا ہے جبکہ چاکلیٹ پاؤڈر کو آئیوری کوسٹ سے منگوایا جاتا ہے۔

چاکلیٹ کی تیاری میں آسٹریا دبئی کا شراکت دار ہے۔فرم کے51 فیصد حصص امارت کی ملکیت ہیں جبکہ 49 فیصد آسٹرین کمپنی کے حصے میں آتے ہیں۔
تازہ ترین