• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا میں خواتین قیدیوں کی تعداد میں اضافہ

Women Prisoners Increase In Kpk
خیبر پختونخوا کی جیلوں میں خواتین قیدیوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ بیشتر خواتین منشیات اسمگلنگ کیس میں پابند سلاسل ہیں ۔ ان قیدیوں کو خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے قانونی امداد نہیں مل رہی ہے ۔

محکمہ جیل خانہ جات ذرائع کے مطابق صوبہ بھر کی جیلوں میں صوبہ کی 25جیلوں میں خواتین قیدیوں کی تعداد 300 سے زیادہ ہے جن میں زیادہ سنٹرل جیل پشاور میں ہے جہاں خواتین قیدی کی تعداد 110تک جاپہنچی ہے ۔

ہری پور جیل میں خواتین قیدیوں کی تعداد 35، صوابی میں20، ڈی آئی خان میں 25، ڈگر میں 17، تیمر گرہ میں 20 اور کرک جیل میں13 خواتین پابند سلاسل ہیں۔

ان قیدی خواتین میں 70خواتین ایسی بھی ہیں جن کے جرم کی سزا ان کے بچوں کو بھی کاٹنی پڑ رہی ہے۔ ان سزا یافتہ قید خواتین کا ایک المیہ یہ بھی ہے کہ ان کو نہ صرف اپنے گھر والوں بلکہ خواتین کے حقوق کی علمبردار تنظیموں کی جانب سے بھی کسی قسم کی قانونی امداد فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔

خواتین قیدیوں سے ملاقات کے لیے آنے والی خواتین بھی جیل میں تلاشی کے عمل سے گزرنے کے باعث ان کے پاس آنے سے کتراتی ہیں۔

دوسری جانب خواتین قیدیوں کو جیل میں طبی سہولیات سمیت کئی دیگر مسائل کا بھی سامنا ہے۔
تازہ ترین