• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ کی شکستہ دیوار، دہشتگردوں کو کھلی دعوت

Security Ignorance In Quetta
پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کچی اور ٹوٹی ہوئی دیوار کی وجہ سے اند داخل ہوئے۔

آئی جی بلوچستان نے گزشتہ ماہ ہی اس دیوار کی مرت کے لیے فنڈز کی اپیل کی تھی مگر وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری نے وعدہ پورا کرنے میں دیر کردی،کچی دیوار اور وہ بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکارہے۔

کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج کی شکستہ دیوار دہشت گردوں کو کھلی دعوت ہی تو دے رہی تھی، آئی جی بلوچستان نے گزشتہ ماہ ہی خطرے کو بھانپتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سے دیوار کے لیے فنڈز کی اپیل کی تھی۔

جس پر ثناء اللہ زہری نے ہامی بھی بھر لی تھی،مگر یہ وعدہ، وعدہ ہی رہا اور دہشت گرد کیڈٹس کے خون کی ہولی کھیل گئے، ایک دیوار ہی کا کیا رونا، ہاسٹل میں سیکڑوں کیڈٹس موجود تھے،مگر کسی کے پاس اسلحہ موجود نہیں تھا۔

دہشتگردوں کی جانب سے24 اکتوبر کی رات ساڑھے نوبجے پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ کو نشانہ بنایا گیا، یہ کالج کوئٹہ شہر کے مضافات میں تقریباًٍٍٍ12 کلومیٹر دور سریا ب روڈ پر واقع ہے اور تقریباًٍٍٍ 250 ایکٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے، کالج کے بیرونی حصہ کے ساتھ سریاب پولیس اسٹیشن جبکہ کئی دکانیں بھی موجود ہیں۔

کالج کے چاروں اطراف 8 سے 10 فٹ اونچی دیواریں ہیں، جن پر واچ ٹاور موجود ہیں جبکہ اس کے بالکل وسط میں پریڈ گراؤنڈ ہے اور پریڈ گراؤنڈ کے سامنے بیرکس، انتظامی بلاکس اور رہائشگاہیں قائم ہیںجبکہ پریڈ گراؤنڈ کے پیچھے ہاسٹل کی عمارت ہے، کالج کے عقبی حصے میں دیوار کے ساتھ ہی ریلوے کی پٹری گزرتی ہے اور میدانی علاقہ ہے ۔

تین خودکش بمبار پولیس ٹریننگ کالج کے عقبی سمت سے داخل ہوئے، واچ ٹاور پر موجود اہلکار نے دہشت گردوں کو دیکھتے ہی ان پر فائرنگ کی،تاہم فائرنگ کے تبادلے اور کافی مزاحمت کےبعد وہ اہلکار شہید ہوگیا۔

تینوں خود کش حملہ آوروں اندر داخل ہوگئے اورہاسٹل میں پہنچ کر کیڈیٹس کو یرغمال بنالیا، فوج، ایف سی اور پولیس کی جانب سے جوابی کارروائی کے باعث دو دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ تیسرے کو ہلاک کردیا گیا۔
تازہ ترین