• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان آرمی کے 16ویں سپہ سالار اور 16بلوچ رجمنٹ کی کمان

16th Captain And 16 Baloch Regiment Under The Command Of Pakistan Army
حنیف خالد... حسن اِتفاق ہے کہ پاکستان آرمی کے 16ویں چیف 16بلوچ رجمنٹ کی کمان کرتے رہے۔اکیسویں صدی کے سولہویں سال (2016) میںجنرل قمر جاوید باجوہ سپہ سالار پاکستان مقرر کئے گئے۔

اُن کے کمان سنبھالنے تک پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے اپنے عہدے کی مقررہ معیاد جس وقار‘ کردار‘ پیشہ وارانہ جرأت اور دشمن کیلئے ہیبت کی خوبیوں کے ساتھ مکمل کی ہے‘ وہ پوری قوم کے دلوں میں گھر کر گئی اور قومی و عسکری حلقوں میں ہمہ وقت تکریم کی نگاہ سے دیکھے جاتے رہیں گے۔

جنرل راحیل شریف نے 25 جنوری 2016ء کو یہ اعلان کر دیا تھا کہ وہ آرمی چیف کے اپنے عہدے کی معیاد میں توسیع لینے پر یقین نہیں رکھتے۔ جنرل راحیل شریف نے نہ توسیع لی نہ عہدے کی معیاد بڑھائی نہ کوئی اور عہدہ لیا۔ اس طرح آرمی چیف راحیل شریف نے موجودہ عسکری تاریخ میں ایک قابل فخر داستان رقم کی۔

اُن سے پہلے جنرل عبدالوحید کاکڑ اور جنرل مرزا اسلم بیگ آرمی چیف کے عہدے کی معیاد پوری کرکے اپنے جانشین کو فوج کی کمان منتقل کر کے گئے تھے۔

جنرل اشفاق پرویز کیانی نے تین سال کی معیاد کے بعد اس میں مزید تین سال کی توسیع لے لی جو 29نومبر 2007ء سے 29نومبر 2013ء تک دو معیاد (ٹرم) پوری کر کے گئے۔

جنرل پرویز مشرف7 اکتوبر 1998ء سے29 نومبر 2007ء تک بزور طاقت آرمی چیف بنے رہے۔ جنرل جہانگیر کرامت 12 جنوری 1996ء کو آرمی چیف بنے مگر 7اکتوبر 1998ء کو معیاد کے خاتمے سے پہلے انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔

جنرل عبدالوحید کاکڑ 16 اگست 1991ء سے8 جنوری1993ء تک فوج کے سربراہ رہے جنرل مرزا اسلم بیگ 17 اگست 1988 سے 8 جنوری 1991تک تین سالہ معیاد پوری کر کے ریٹائر ہوئے۔

جنرل محمد ضیاء الحق کو یکم مارچ 1976ء کو آرمی چیف ذوالفقار علی بھٹو نے بنایا‘ بھٹو کی پھانسی کے بعد وہ17 اگست 1988ء کو سانحہ بہاولپور میں جرنیل کی یونیفارم میں ہی اللہ کے پاس چلے گئے۔

جنرل ٹکا خان3 مارچ 1972ء سے یکم مارچ 1976ء تک کے چار سال آرمی چیف رہے (اس وقت آرمی چیف کا عہدہ چار سال کا ہوا کرتا تھا)

جنرل گل حسن 22 جنوری 1972 سے 2 مارچ 1972 تک کمانڈر انچیف رہے‘ ان سے بھٹو نے استعفیٰ لیا۔

جنرل یحییٰ خان 18 ستمبر 1966 کو آرمی چیف بنے‘ ان کے دور میں پاکستان کے دو ٹکڑے ہوئے‘ 20دسمبر1971 کو اُن سے استعفیٰ لے لیا گیا۔

جنرل محمد موسیٰ 27اکتوبر 1958ء سے 17ستمبر 1966ء تک آرمی چیف رہے۔ فیلڈ مارشل ایوب خان17 جنوری1951 سے 26 اکتوبر1958 تک آرمی کے سربراہ تھے۔

اسکے بعد کبھی وزیر دفاع کبھی فیلڈ مارشل اور کبھی1962 جیسے متنازع الیکشن میں صدر بن کر فوج کی کمان بالواسطہ خود کرتے رہے۔

جنرل ڈوگلس ڈیوڈ گریسی فروری1948 سے اپریل 1951 تک پاکستان آرمی کے سربراہ رہے۔ ان سے قبل پاکستان آرمی کے پہلے سربراہ ہونے کا سہرا جنرل سر والٹر مساروی کے سر ہے‘ وہ اگست1947 سے فروری1948 تک پاک فوج کی قیادت کرتے رہے۔
تازہ ترین