• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Worlds First Athletic Hijab Has Been Introduced
مغرب میں ایک جانب حجاب پر پابندی کے حوالے سے گرما گرم خبریں گردش میں رہتی ہیں تو دوسری جانب ایک مشہور و معروف مغربی کمپنی نے ’’پروحجاب ‘‘ کے نام سے اپنی ایک نئی پروڈکٹ متعارف کرائی ہے ۔

یہ پروڈکٹ خاص طور سے حجاب پہن کر اسپورٹس کھیلنے والی لڑکیوں کے لئے بنایا گیا ہے ۔ اسے ’اتھلیٹک حجاب ‘ بھی کہاجارہا ہے ۔ اس کا ڈیزائن مسلم خواتین کھلاڑیوں کی مانگ کے مطابق ہےجسےوہ باآسانی دورانِ کھیل استعمال کر سکتی ہیں۔

حجاب کی خاص بات یہ بھی ہے کہ یہ حجاب ہلکا پھلکا ،آرام دہ اور پرسکون ہے۔حجاب کی بناوٹ پر غور بعض مسلم خواتین کھلاڑیوں کو دورانِ کھیل اسکارف لینے کی ڈیمانڈ کے بعد کیا گیا۔

مسلمان خوا تین کھلاڑیوں کو کھیل کے دوران حجاب لینے میں دشواری کا سامنا تھا جس کی بڑی وجہ اُس کا وزن اور بناوٹ رہی ہےچونکہ عام حجاب گھریلو خواتین کیلئے بنائے جاتے ہیں اس لئے ان کی بناوٹ اُسی حساب سے کی جاتی ہے۔

حجاب کا بھاری ہونا کھیلوںکی کارکردگی کیلئے نقصان دے شمار ہوتا ہے ۔کمپنی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے حجاب ڈیزائن کرنے سے پہلے مختلف برادریوں سے اُن کا موقف معلوم کیا اور اس کے بعد ’پہلا اتھلیٹک حجاب ‘ بنانا شروع کیا۔

اماراتی اولمپک خاتون کھلاڑی آمنہ امام حداد کی طرف سے کمپنی کی اسپورٹ ریسرچ لیب کا دورہ کیا گیاجس کے بعد اُنھوں نے اس اقدام کی حوصلہ افزائی کی۔

آمنہ نے اس حجاب کی بناوٹ کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ حجاب کے لیے اسپور ٹس میں بےحد محدود اختیارات تھےجس سے متعلق اِنھوں نے کافی شکایات بھی درج کروائیں۔اُن کا کہنا تھا کہ دوسرے حجاب کے مقابلے میں اس کی بناوٹ کا فی اچھی اور مختلف ہے۔

اس حجاب کو 2018 میں مارکیٹ میں35 ڈالر کی قیمت پر فروخت کیا جائے گاجس کے بعد یہ اُمید کی جاتی ہے کہ دنیا بھر کی مسلم خواتین کھلاڑیوں کو اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میںاس سے مدد ملے گی۔
تازہ ترین