• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشال خان قتل، ایک اورویڈیومنظر عام پرآگئی

Mishal Khans Murder Another Video Surfaced
مردان یونیورسٹی واقعے کی ایک اور وڈیو سامنے آ گئی ہے، جس میں مشال خان قتل کے بعد طلبہ اس کی لاش ڈھونڈ تے رہے ۔انہوں نےگاڑیوں کی تلاشی لی۔مشتعل طلبہ لاش کو جلانا چاہتے تھے ۔

مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں مشال خان کے قتل کے بعدبنائی گئی اس ویڈیو میں بظاہرلگتاہے کہ طلبہ مشال خان کی لاش ڈھونڈنے کے لیےہرگاڑی کی تلاشی لے رہے ہیں۔

مشتعل مظاہرین اس کی لاش کو جلانا چاہتے تھے ، پولیس نے پرائیویٹ گاڑی میں لاش کو منتقل کیا اورجلانے سے بچایا۔

اس سے پہلے سامنے آنے والی وڈیو میں ایک شخص مجمع کومشال خان کوقتل کرنے پرمبارک باد دیتے دکھایا گیا اور ان سےحلف اٹھوایاکہ کوئی مشال خان کو گولی مارنے والے کا نام نہیں لے گا،جس نے ایسا کیا وہ غدار کہلائے گا۔مشتعل ہجوم کو اکسانےاور حلف لینے والاشخص تحریک انصاف کا تحصیل کونسلر عارف خان نکلا۔

سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نےمشال خان قتل کیس فوری طور پر فوجی عدالت میں بھیجنے کامطالبہ کیا اورقتل کی ویڈیو بلاک کرنے کی سفارش بھی کی جبکہ مردان پولیس سے مفرور ملزمان کےنام فراہم کرنےکوکہاتاکہ انہیں ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر شامل کیا جاسکے۔
تازہ ترین