• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی مقابلہ، ہلاک دہشتگردوں کا تعلق کالعدم جنداللہ سے تھا

Killed Terrorists In Karachi Belong Jindullah
آئی ایس پی آر نے اردو بازار کراچی کے مقابلے کے بارے میں بیان جاری کر دیا جس کے مطابق مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم جنداللہ سے تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد حفیظ اللہ،زاہد آفریدی اورماما ریموٹ کنٹرول بم حملوں میں ملوث تھے، افشاں نامی خاتون ان کی سہولت کارتھی۔

ادھر کراچی کے علاقے اردو بازار میں رینجرز کا آپریشن 7 گھنٹے جاری رہا جس میں خاتون سمیت 4دہشت گرد اور ایک بچی ہلاک ہوئی، مقابلے میں رینجرز کے 4جوان بھی زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق رینجرز نے کراچی کے علاقے اتحاد ٹاؤن سےکالعدم جماعت کے انتہائی مطلوب دہشت گرد کو گرفتار کیا، اور اسی دہشت گرد کی نشاہدہی پر گزشتہ رات اردو بازار گلی نمبر 3 کی ایک عمارت میں چھاپا مارا۔

رینجرزاعلامیے کے مطابق رینجرز کی نفری نے شام 7 بجکر 17 منٹ پر عمارت کامحاصرہ کرلیا،دہشت گردوں نے رینجرز کو دیکھتے ہی دستی بموں اور خود کارہتھیاروں سے حملہ کیاجس کے نتیجے میں 4 رینجرز اہلکار زخمی ہوگئے۔

رینجرز کی کارروائی پر خاتون سمیت چاروں دہشت گروں نے خود کو ایک کمرے میں محصور کرلیا، 7 گھنٹے تک دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا اسی دوران دہشت گردوں نے وقفے وقفے سے تین دھماکے بھی کیے،فرار ہونے کی کوشش میں ایک دہشت گرد رینجرز کی گولیوں کا نشانہ بناجبکہ دیگر 3دہشت گردوں نے خود کودھماکے سے اڑا لیا۔

ترجمان رینجرز کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کے قبضےسے بھاری تعداد میں خودکار اسلحہ اور ہینڈ گرینیڈ برآمدکیے گئے ہیں۔

ہلاک ہونے والے ایک دہشت گرد کی شناخت محمد زاہد کے نام سے ہوئی،دھماکے میں لاشیں مسخ ہونے کی وجہ سے دیگر دہشت گردوں کی شناخت اب تک نہیں ہوسکی، رینجرزنےعمارت کومکمل تلاشی کے بعد کلیئرقراردے دیاہے۔

کراچی کے علاقے اردو بازار کی عمارت میں رینجرز نے دہشت گردوں کے زیراستعمال فلیٹ کو سیل کردیا، رینجرز نے تحقیقات کے لیے فلیٹ کے مالک کو بھی حراست میں لے لیا ہے،پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے ڈی آئی جی کی سربراہی میں جائے وقوعہ کا جائزہ لیا اور شواہد جمع کئے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان نے فارنزک ٹیم کے ہمراہ فلیٹ کا دورہ کیااور واقعے کی جگہ کا جائزہ لیا۔

ذرائع کے مطابق چائے کے ہوٹل کا مالک فلیٹ کا بھی مالک ہے، اس نے اپنے رشتے داروں کورہائش کے لیے فلیٹ دیا تھا، جنہوں نے دو سے تین ماہ قبل یہاں رہائش اختیار کی تھی،قریبی رہائشیوں کا کہنا ہےکہ ان کا علاقے میں کسی سے ملنا جلنا نہیں تھا۔

ذرائع کے مطابق فلیٹ کے مالک کو رینجرز نے حراست میں لے لیاہے، تحقیقاتی حکام، فارنزک ٹیم کے سروے اور شواہد جمع کرنے کے بعد کارروائی کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔
تازہ ترین