• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Lebanese Parliament Canceled Contradictory Law

لبنان میں پارلیمان نے متنازع قانون منسوخ کردیا، اس کے تحت زیادتی کرنے والا متاثرہ لڑکی سےشادی کرکے سزا سے بچ جاتا تھا۔

گزشتہ صدی کی چوتھی دہائی سے یہ قانون لبنان میں نافذ تھا،تاہم پارلیمان نے اب اُس پرانے قانون کو منسوخ کر دیا ، لبنان میں کئی برسوں سے انسانی حقوق کے سرکردہ کارکنان اس قانون کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے۔

عربی ٹی وی نے لبنانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ 16اگست کو ملکی پارلیمان نے اُس پرانے قانون کو منسوخ کر دیا ہے، جس کے تحت ریپ کرنے والا مرد اگر متاثرہ لڑکی سے شادی کر لے تو وہ سزا سے بچ جاتا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بعض ریاستوں میں اب بھی یہ قانون موجود ہے جن میں الجیریا، بحرین، عراق، کویت، لیبیا اور شام شامل ہیں۔

انتظامیہ اور انصاف سے متعلق لبنان کی پارلیمانی کمیٹی نے گذشتہ سال دسمبر میں اس بات پر اتفاق کیا وہ اس قانون کے خاتمے کے لیے اپنا منصوبہ پیش کرے گی۔

وزرِ اعظم سعد حریری نے بھی اس اقدام کے لیے اپنی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

آرٹیکل 522 کے تحت اگر کسی لڑکی کو اغوا کرنے یا ریپ کرنے والا شخص متاثرہ لڑکی سے شادی کر لیتا ہے تو اس کی سزا معاف ہو سکتی تھی۔

تازہ ترین