بنگلہ دیشی حکام نے کہاہے کہ چار لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمانوں کو رہائش فراہم کرنے کے لیے حکومتِ بنگلہ دیش ایک بڑا کیمپ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو گذشتہ تین ہفتوں کے دوران ہمسایہ میانمار سےبنگلہ دیش پہنچے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں 14000 گھر تعمیر کیے جائیں گے، جن میں سے ہر ایک میں چھ خاندان سما سکیں گے۔ اِن کی تعمیر آئندہ 10 دِن کے اندر مکمل ہوگی، جس کے لیے بنگلہ دیش میانمار سرحد پر آٹھ مربع کلومیٹر کا رقبہ مختص کیا گیا ہے۔
حکومت نے کہا کہ مہاجرین کی آبادکاری کے دوران اْن کی آمد و رفت محدود رہے گی۔بنگلہ دیش کے امور داخلہ کے وزیر، اسد الزماں خان نے 10 ستمبر کو بتایا کہ روہنگیا مہاجرین کو کیمپ سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ساتھ ہی، گاڑیوں کے ذریعے بنگلہ دیش میں اْن کے سفر پر بھی ممانعت ہوگی۔اس کیمپ کی تعمیر بنگلہ دیشی فوج اور بین الاقوامی امدادی گروپوں کی مدد سے کی جائے گی ۔
جس کا مقصد 25 اگست کو روہنگیا شدت پسندوں کی جانب سے میانمار کے فوجی اڈے اور پولیس چوکیوں پر دھاوا بولنے کے بعد شروع ہونے والی غیر معمولی بھگدڑ کی صورتِ حال سے نمٹنا ہے۔