• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلم تارکین وطن کو یورپی جمہوری اداروں پر اعتماد ہے: سروے

European Muslim Immigrants Trust Democratic Institutions Survey

یورپی یونین میں رہنے والے مسلمان تارکین وطن کی اکثریت نے بڑھتے ہوئے امتیازی سلوک کے باوجود یورپ کے جمہوری اداروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

یہ مشاہدات یورپین یونین کی ایجنسی برائے بنیادی حقوق (ایف آر اے) کی جانب سے یونین کے 15 ممالک میں مقیم مسلم تارکین وطن اور ان کے یورپ میں پیدا ہونے والے بچوں سے کئے گئے سروے میں سامنے آئے۔

آسٹریا، بلجیم، یونان،ڈنمارک، فن لینڈ،فرانس،جرمنی،قبرص، اٹلی،مالٹا، نیدر لینڈ،سلوانیہ، اسپین،سوئیڈن اور برطانیہ کے 10527 افراد سے کئے گئے سروے کے مطابق 76 فیصد مسلمانوں نے کہا کہ وہ اپنے موجودہ رہائشی ملک کے بارے میں اچھا محسوس کرتے اور اس کے جمہوری اداروں پر اعتماد کرتے ہیں۔

اکتیس فیصد نے کہا کہ گذشتہ 5سال کے دوران انہیں کام کی تلاش کے دوران امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 42 فیصد نے بتایا کہ گذشتہ سال انہیں پولیس نے صرف اس لیے روکا کہ وہ امیگرینٹ ہیں یا کسی اور نسلی اقلیت سے تعلق رکھتے ہیں۔

اس سروے کے اجراء کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سروے کر نے والی ایجنسی ایف آر اے کے ڈائریکٹر مشل او فلاہرٹے نے کہا کہ اس سروے کے نتائج اس الزام کی مکمل نفی کر رہے ہیں کہ مسلمان ہمارے معاشرے میں ضم نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ وہ ہمارے جمہوری اداروں پر عام پبلک سے زیادہ اعتماد کرتے ہیں، تاہم امتیازی سلوک اور نفرت کا ہر واقعہ روز گار کے حصول کی کوشش میں ان کے لیے مواقع کم کر دیتا ہے۔

سروے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے یورپین کمیشن کے اول نائب صدر فرانس ٹمر مینز نے کہا کہ امتیازی سلوک کے انفرادی مسائل کے باوجود یورپ میں رہنے والے مسلمانوں کے قانون کی حکمرانی اور اداروں پر اعتماد نے انہیں بہت حوصلہ دیا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ سروے کے اس نتیجے نے انہیں بہت تکلیف دی ہے کہ گذشتہ 5 سال کے دوران ہر 3میں سے ایک مسلمان نے یہ محسوس کیا کہ روز گار کے حصول میں اس کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ مسلمانوں کی 12 فیصد تعداد نے امتیازی سلوک کے تازہ ترین واقعات رپورٹ کئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ بنیادی حقوق رول آف لاء اور قانون سازی میں بہتری کے کمشنر کی حیثیت سے مسلم شہریوں کو یقین دلاتے ہیں کہ یورپین کمیشن اس صورتحال کو بالکل بھی برداشت نہیں کرے گا۔

اس سروے پر بات کرتے ہوئے یورپین کمشنر برائے انصاف و قانون اور صنفی برابری ویرا جورووا نے کہا کہ بنیادی حقوق کی یورپین ایجنسی کی رپورٹ اس بات کی نشاندہی کر رہی ہے کہ مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک عام ہے ،تاہم یورپ میں مسلم خواتین کو در پیش مسائل پر بھی شدید تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپین اور مقامی نیشنل ہونے کے ناتے ہمیں اس بات کو یقینی بنا نا ہے کہ امتیاز ی سلوک کے خلاف تمام قوانین پر عمل کیا جائے تاکہ مسلم کمیونٹی پولیس پر اعتماد کر سکے۔

تازہ ترین