• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کی سیاست سے بے دخلی کی سازش ناکام ہوگئی: سعد رفیق

Conspiracy To Dislodge Nawaz Sharif From Politics Foiled Saad Rafique

وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو سیاست سے بے دخل کرنے کی سازش پھر ناکام ہوگئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف ہی مسلم لیگ ن کے صدر رہیں گے، جس کے لیے قانون سازی مکمل کرلی گئی ہے۔

سعد رفیق نے الزام لگایا کہ آج سینیٹ میں پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کا کردار شرمناک رہا، مخالفین سیاسی مخاصمت میں اندھے ہو چکے ہیں اور جس ڈالی پر بیٹھے ہیں اسے ہی کاٹ رہے ہیں۔۔

الیکشن بل 2017ء کی منظوری مسلم لیگ ن کی بڑی کامیابی
دوسری جانب الیکشن بل 2017ءکی سینیٹ سے منظوری ن لیگ کی بڑی کامیابی قرار دی جارہی ہے، حکومت نے بل کے ذریعے تعین کرالیا کہ رکن پارلیمنٹ کی نااہلی کی زیادہ سے زیادہ مدت پانچ سال ہوگی۔

الیکشن بل کے تحت نگراں حکومت پالیسی فیصلے نہیں کرسکے گی، الیکشن کمیشن مکمل آزاد اور خود مختار ہو گا، اپنے قواعد خود بنا سکے گا اور پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کرے گا ۔

حکومت نے سینیٹ سے پاس کرائے گئے الیکشن بل 2017ء میں رکن پارلیمنٹ کی نا اہلی کی زیادہ سے زیادہ مدت کا تعین کرا لیا
اور یہ 5 سال ہو گی ۔

الیکشن بل 2017 ءکے تحت کسی جرم کی بنیاد پر سزا یافتہ فرد یا ٹریبونل کی طرف سے کسی بد عنوانی یا غیر قانونی عمل کا مرتکب قرار دیا گیا فرد زیادہ سے زیادہ 5 سال کے لیے سینیٹ، قومی اسمبلی یا مقامی حکومت کا رکن منتخب ہونے کے لیے نا اہل ہو گا۔

بل کے تحت نگران حکومت پالیسی فیصلے نہیں کر سکے گی، الیکشن کمیشن کو مکمل طور پر آزاد اورخودمختار کر دیا گیا ہے جواپنے قواعد بنانے میں بھی آزاد ہو گا۔

الیکشن کمیشن کو سزا دینے یا توہین عدالت کی کارروائی کے لیے ہائیکورٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے، الیکشن کمیشن عام انتخابات سے 4ماہ پہلے تمام لائحہ عمل سیاسی جاعتوں کو فراہم کرنے کا پابند ہو گا۔

الیکشن کمیشن ہر مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں کرے گا، انتخابی عذرداری 120 دن میں نمٹانا ہو گی، سماعت روزانہ ہو گی، نادرا شناختی کارڈ کے حامل فرد کا ووٹ از خود درج ہو جائے گا۔

پولنگ اسٹیشنز کے درمیان زیادہ سے زیادہ فاصلہ ایک کلومیٹر تک ہوگا، امیدوار قومی اسمبلی کے لیےانتخابی اخراجات کی زیادہ سے زیادہ حد 40 اور صوبائی اسمبلی کے لیے 20 لاکھ روپےہو گی، کسی حلقے میں خواتین کے 10 فیصد ووٹ نہ پڑنے کی صورت میں الیکشن کالعدم قرار دیا جا سکے گا۔

سینیٹ میں یہ بل بعض اہم ترامیم کے ساتھ کثرت رائے سے منظور کیا گیاہے، قومی اسمبلی اس بل کی پہلے منظوری دے چکی ہے ، تاہم اب ترامیم شامل ہونے کی وجہ سے یہ بل دوبارہ قومی اسمبلی میں پیش ہو گا۔

بل کی حتمی منظوری کے بعد پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 ء سمیت 8 الیکشن قوانین کالعدم ہو جائیں گے۔

ووٹرز کی بائیومیٹرک تصدیق، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے بارے حتمی فیصلہ انتخابی اصلاحات کمیٹی بعد میں کرے گی۔

تازہ ترین