• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Yemen Civil War84 Million Peoples Suffering Famine

یمن میں خانہ جنگی سے 84 لاکھ افراد قحط کی صورتحال سے دوچار ہیں، جو لڑرہے فریقوں کی طرف سے امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے کا نتیجہ ہے ۔

اقوام متحدہ کے ہیومن کوآرڈینیٹر جیمی میک گولڈرک نے ایک بیان میں کہا کہ خانہ جنگی کی وجہ سے بندرگاہوں کی بندش نے امدادی اداروں کی سرگرمیوں کو بے حد محدود کردیا ہے، جس کی وجہ سے 8 ملین سے زائد افراد قحط کا شکار ہوسکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لاکھوں افراد کو پینے کے صاف پانی، خوراک، پناہ گاہوں اور ادویات کی اشد ضرورت ہے اور ان کی زندگیوں کا انحصار صرف امدادری اداروں پر ہے۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ایران یمن میں حوثی باغیوں کو خفیہ طور پر اسلحہ فراہم کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کے ماہرین کا ایک وفد حوثی باغیوں کو اسلحہ کی فراہم روکنے کا جائزہ لینے کےلئے سعودی دارالحکومت میں موجود ہے تاہم ایران نے حوثی باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔

ادھر اقوام متحدہ کے امدادی ادارے یمن کی صورتحال کو بدترین انسانی المیہ قرار دیا ہے۔

یمن میں جاری خانہ جنگی کے دوران اب تک 10ہزار افراد جاں بحق،2 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور10 لاکھ افراد ہیضہ کی وبا سے متاثر ہوچکے ہیں۔

امریکی حکام نے بھی یمن میں لاکھوں بے یار و مددگار لوگوں کو امداد کی فراہم کےلئے متحارب فریقین سے راستے کھولنے کی اپیل کی ہے۔

تازہ ترین