• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سمندر میں ڈوب جانے والے جہازوں کی باقیات سالوں بعد نکل آئیں یہ بات معمول کا حصہ ہیں لیکن ایک انسان کی شبیہ جیسی کوئی چیز سمندر سے نکل آئے یہ حیران کر دینے والی بات ہے۔

ایسا ہی کچھ ایک برطانوی جوڑے نے دیکھا جب اُنہیں 8 سال قبل سمندر برد کیے جانے والے اسامہ بن لادن کے چہرے سے مماثلت رکھنے والی ایک سیپی (سی شیل) ساحل سے ملی۔

خاتون نے دعویٰ کیا کہ انہیں ساحل سے ایک ایسا سی شیل ملا ہے جو بالکل اسامہ بن لادن جیسا ہے۔

برطانیہ سے تعلق رکھنے والی 60 سالہ خاتون ڈیبرا اولیویئر کا کہنا تھا کہ وہ جب اپنے شوہر مارٹن کے ہمراہ ایسٹ سسکس کے ایک گاؤں ونچیلسی کے ساحل پر چہل قدمی کر رہی تھیں تو انہیں ایک سی شیل ملی اور وہ اُس کے سحر میں مبتلا ہوگئیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ سی شیل مکمل طور پر القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن سے مماثلت رکھتا تھا۔

ڈیبرا اولیویئر کا کہنا تھا کہ وہ اسے دیکھ کر ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئیں تاہم انہوں نے اس سی شیل کو اپنے لیے ایک یاد گار کے طور پر رکھ لیا۔

برطانوی جوڑے کا کہنا تھا کہ ساحل پر کوئی سی شیل ملے اور وہ کسی سے مماثلت رکھتی ہو ایسا اکثر نہیں ہوا کرتا، تاہم اسامہ بن لادن کی شبیہ سے مماثلت کوئی چیز مل جانا حیران کن ہے۔

انہوں نے اس سی شیل سے متعلق بتایا کہ جب میں نے اسے اپنے ہاتھ میں اٹھایا تو غور کیا کہ ایک پگڑی ہے، تاہم زیادہ غور کرنے پر سمجھ آیا کہ اس پر بنی شبیہ اسامہ بن لادن سے مماثلت رکھتی ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان خاتون کا کہنا تھا کہ یہ ان کے لیے حیرت انگیز ہے کیونکہ اسامہ بن لادن کو سمندر برد کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 8 سال قبل امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے یکم اور 2 مئی 2011ء کی درمیانی شب پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں ایک کمپاؤنڈ پر کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو قتل کر دیا تھا۔

بعدازاں امریکا کی جانب سے یہ بھی بیان سامنے آیا تھا کہ اس نے اسامہ بن لادن کی لاش کو سمندر برد کردیا ہے۔

تازہ ترین