• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس کے تشدد کا شکار طالبعلم کا ’حبیب جالب‘ کی نظم سے جواب

بھارتی طالب علم  شاعر حبیب جالب کی انقلابی نظم پڑھتے ہوئے


بینائی سے محروم بھارتی طالب علم نے پولیس کے تشدد کا شکار ہونے کے بعد بھارتی ٹی وی پر پاکستانی شاعر ’حبیب جالب‘ کی نظم پڑھ کر انہیں جواب دے ڈالا۔

بھارتی نیوز چینل ’ این ڈی ٹی وی ‘ پر مہمان کے طور پر بلائے گئے بینائی سے محروم جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم ’شاشی بھوشن‘ نے ٹی وی پر بھارتی پولیس گردی کے جواب میں پاکستانی شاعر حبیب جالب کی انقلابی نظم پڑھی جس کے بول کچھ یوں ہیں :

ایسے دستور کو، صبح بے نور کو

میں نہیں مانتا، میں نہیں جانتا

اس پروگرام کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بھارتی پیج کی جانب سے اس طالب علم کی ویڈیو نظم کے انگریزی زبان میں ترجمے کے ساتھ شیئر کی گئی، جس کے بعد بینائی سے محروم اس طالب علم کی نظم پڑھنے کو ہزاروں لوگوں نے دیکھا اور خوب سراہا۔

واضح رہے کہ حبیب جالب نے یہ نظم دستور ’میں نہیں مانتا‘ 1960ء کی دہائی میں پاکستانی سابق صدر ایوب خان کے دور ِ حکومت میں لکھی تھی۔

تازہ ترین