• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قیامِ پاکستان کے ابتدائی برسوں سے ہی ہمسایہ ملک بھارت ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے اپنے مذموم ارادوں کو کامیاب بنانے کی کوششوں میں مصروفِ عمل ہے لیکن صد شکر کہ ہماری افواج چاہے وہ بری ہوں، فضائی یا بحری، دشمن کی ہر تدبیر کو ناکام بنانے کیلئے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی ہیں۔ ایک بار پھر ہماری افواج نے سمندر میں بھارتی در اندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک بحریہ نے 16اکتوبر کو بھارتی آبدوز کا سراغ لگایا اور اسے پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہونے سے روک دیا۔ بتایا گیا ہے کہ خطےمیں بڑھتے سیکورٹی خدشات کے باعث پاک بحریہ کی جانب سے 12ناٹیکل میل پر محیط ملکی سمندری حدود کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے اوریہ اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے جس میں بھارتی نیوی کی آبدوز کا بروقت سراغ لگایا گیا اور اسے پی این لانگ رینج پیٹرول ایئر کرافٹ سے بروقت ہدف بنا کر روک دیا گیا۔قبل ازیں نومبر 2019میں بھی دو بار پاک بحریہ کے فلیٹ یونٹس نے پاکستان کے سمندری علاقے کے جنوب میں بھارتی آبدوز کی موجودگی کا سراغ لگایا اور اس کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا۔ اس وقت ترجمان پاک بحریہ نے بجا کہا تھا کہ بھارت کو فضائی کے بعد سمندری محاذ پر بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تاہم چوری پھر سینہ زوری کے مصداق بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل سنیل لامبا نے بھارتی آبدوزوں کی دراندازی کو جھٹلاتے ہوئے پاکستان کے اس دعوے کو ہی ماننے سے انکار کردیا۔ ایسے وقت میں جب ٹیکنالوجی کے میدان میں نت نئی اور جدید تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں، ایسے خصوصی سیٹلائٹ سیارے فضا میں موجود ہیں جو زمین پر چلنے والی چیونٹی تک کی نشان دہی کردیتے ہیں۔ بھارت کی ایسی کوششیں جہاں ناقابلِ فہم معلوم ہوتی ہیں وہیں خطے کو مسلسل بدامنی اور جنگی خطرات میں گھرے رکھنے کی اسکی خواہش کی بھی عکاسی کرتی ہیں۔

تازہ ترین